بھارت کا جھوٹ پکڑا گیا، تاریخ کا ایک مرتبہ پھر بھارتی فضائیہ کو تھپڑ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بالاکوٹ حملے کے بعد گروپ کیپٹن کو اپنے ہی ہیلی کاپٹر پر حملے کے الزام میں برطرف کر دیا گیا جس کے بعد بھارتی فضائیہ کی ناقص کارگردگی ساری دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔
بھارت نے اپنی فضائیہ کی عزت بچانے کے لئے اپنے آفیسر کے ہاتھوں اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو گرانے کے واقعہ کو چھپانے کی کوشش کی تھی مگر بھارتی گروپ کیپٹن کے برخاست ہونے کی خبر سے بھارتی فضائیہ کی بچی کچی عزت بھی مٹی میں مل گئی۔ بھارت کا جھوٹ اب ساری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے اور اس کی فضائیہ کی ناقص کارکردگی ساری دنیا کے سامنے واضح ہوگئی ہے۔بالاکوٹ حملے کے بعد گروپ کیپٹن اپنے ہی ہیلی کاپٹر پر حملے کے الزام میں برطرف ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: رمضان کے اختتام تک مسجد اقصیٰ میں غیرمسلموں کے داخلے پر پابندی عائد
ناقص ٹریننگ اور مہارت کی قلت کے باعث بھارتی فضائیہ میں اکثر ایسے حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ آج دہلی میں ایک جنرل کورٹ مارشل (جی سی ایم) نے 27 فروری 2019 کو ایک دوستانہ ایم آئی 17 (MI.17) ہیلی کاپٹر پر میزائل حملے کے الزام میں گروپ کیپٹن سمن رائے چودھری کو برطرف کرنے کا حکم دیا ہے جو کہ اس وقت سری نگر ایئر فورس اسٹیشن کے چیف آپریشن آفیسر (سی او او) تھےجب بھارتی فضائیہ کے چھ اہلکار اور ایک شہری ہلاک ہوا تھا۔
مرنے والوں میں پائلٹ سکواڈرن لیڈر ایس وششت اور سکواڈرن لیڈر ننند ایم، سارجنٹ وی کے پانڈے، سارجنٹ وکرانت سہراوت، کارپورل پنکج کمار، کارپورل ڈی پانڈے اور بڈگام ضلع کا شہری کفایت حسین گنی شامل ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ گروپ کیپٹن سمن رائے چودھری کو نو الزامات میں سے پانچ میں قصوروار بھی ٹھہرایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایکواڈور: بندرگاہ پر حملہ، 8 ماہی گیر ہلاک
یہ واقعہ 14 فروری 2019 کو ہونے والے پلوامہ حملہ، جس میں 40 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے تھے اس کے جواب میں آئی اے ایف کی جانب سے بالاکوٹ پاکستان پر کیے جانے والے حملے کے ایک دن بعد پیش آیا تھا۔ یہ تقریباً اسی دن اسی وقت یہ بات ہے جب ونگ کمانڈر ابھی نندن لائن آف کنٹرول کے ساتھ نوشہرہ پر پاکستان ایئر فورس (PAF) کے طیارے کے ساتھ ڈاگ فائٹ میں مصروف تھا۔ جس کے نتیجے میں اس کے مگ 21 بائیسن طیارے کو بھی مار گرایا گیا لیکن وہ باہر نکل کر آزاد کشمیر میں پاکستان آرمی کے ہاتھوں گرفتار ہو گیا تھا اور دو دن تک قید میں رہا۔
27 فروری 2019 کو اپنے ہی ایک بھارتی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر میزائل اٹیک کی وجہ سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوا وہیں بھارتی فضائیہ دنیا میں ایک مذاق بن کر رہ گئی۔بھارتی فضائیہ کا ونگ کمانڈر شیام نیتھانی اس واقعہ کے وقت سینئر ایئر ٹریفک کنٹرول افیسر تھا۔ اس آفیسر کو چار الزامات سے بری کر دیا گیا ہے اور ایک الزام کے لیے انہیں سخت سزا ملی ہے۔ اسے 14 جولائی 2017 کو ایئر ہیڈ کوارٹرز کے جاری کردہ عام حکم کی تعمیل نہ کرنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔اسے سری نگر اڈے کے طول و عرض میں پرواز کرنے والے تمام طیاروں کی شناخت کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ دوست ہیں یا دشمن۔ اس نے ایم آئی 17 کو بغیر آئی ایف ایف کے سری نگر سے ہوائی جہاز میں جانے کی اجازت دی جس کو صبح 10 بج کر 14 منٹ پر اسپائیڈر میزائل سے مار گرایا تھا۔ اس حادثے سے بھارتی ریاست کو ایک ارب 33 کروڑ اور 31 لاکھ سے زائد روپے کا نقصان ہوا اور کئی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔ خیال رہے کہ اس واقع میں 2 پائلٹ سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے تھے۔