(ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سٹریٹ چلڈرن ڈے منایا جا رہا ہے۔
سٹریٹ چلڈرن ڈے منانے کا مقصد بغیر گھروں کے گلیوں اور فٹ پاتھوں پر زندگی گزارنے والے بچوں کے حقوق کے متعلق آگاہی فراہم کرنا اور ان بے گھر بچوں کو بھی دیگر بچوں جیسی آسائشیں مہیا کرنا ہے۔
معصوم بچے کسی بھی معاشرے کا حسن ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں لاکھوں بچے بے گھر ہیں جو سٹریٹ چلڈرن کے طور پر زندگی گزار رہے ہیں، ان بچوں کیلئے سماجی تحفظ کا کوئی موثر نظام موجود نہیں۔
مختلف تحقیقی اندازوں کے مطابق سڑک پر رہنے والے 63 فیصد بچے جنسی زیادتی اور مختلف اقسام کے نشوں کی وجہ سے ایڈز اور ہیپاٹائٹس سمیت دیگر خطرناک بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
1995 میں پاکستان میں قانون پاس کیا گیا جس میں بچوں کا بھیک مانگنا جرم قرار دیا گیا لیکن اس پر آج تک عمل نہ ہو سکا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل پر ایران کے حملے کا خدشہ،امریکا،روس نے اپنے ملازمین پر سفری پابندی عائد کردی
پاکستان کے بے گھر نایاب ہیروز نے سہولیات کے فقدان کے باوجود سٹریٹ چائلڈ گیمز 2016 میں بین الاقوامی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کر دکھایا، اس سے قبل سٹریٹ چلڈرن فٹبال ورلڈکپ میں پاکستان کی سٹریٹ چلڈرن ٹیم نے برونز میڈل جیت کر وطن عزیز کو انمول تحفہ دیا تھا۔ آج کے دور میں بھی دنیا بھر میں بچوں کو گھریلو تشدد کا سامنا ہے، اس قسم کا سلوک بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔