(24 نیوز)تنازعات میں گہرے رہنے والے پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ کا اپنی والدہ کا ٹیٹو بنوانا اور اس پر گمراہ کن بیانات دینے پر انٹرنیٹ صارفین تعیش میں آگئے۔
رجب بٹ ان دنوں توہینِ مذہب کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں جسکے باعث انہوں نے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ لیتے ہوئے بیرون ملک سکونت اختیار کرلی ہے۔
حال ہی میں وہ پولیس کیسز، جھگڑوں اور اپنے پرفیوم "295"کی لانچنگ کے بعد مشکلات کی زد میں ہیں ، وہ ملک سے باہر اور دبئی سے ویلاگز کے ذریعے اپنے فینز کےساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
حال ہی میں یوٹیوبر نے اپنے چینل پر ایک ویلاگ شیئر کیا جس میں انہیں اپنی والدہ کی تصویر کو اپنے بازو پر مستقل طور پر ’ٹیٹو’ کی شکل میں نقش کرواتے دیکھا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ماں سے بےحد محبت کرتے ہیں اور ہمیشہ چاہتے تھے کہ ان کی تصویر ان کے جسم پر موجود ہو۔ یہ ان کی زندگی کا دوسرا ٹیٹو ہوگا۔
مزید پڑھیں:سرد جنگ: ملتان سلطانز کے مالک نے بورڈ کو پھر آڑے ہاتھوں لے لیا
انہوں نے صرف ٹیٹو کی باقاعدہ ویلاگ شیئر کیا بلکہ اسکے بعد گمراہ کن بیان دے کر اپنے فینز کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔
ویلاگ کے 26 منٹ والے کلپ میں رجب بٹ کو ٹیٹو بنوانے کیلئے شرٹ اتارتے دیکھا گیا جسکے بعد ٹیٹو کا ڈیزائن پرنٹ ہو کر آیا اور رجب بٹ کے کلائی پر نقش ہوگیا۔
دوران ٹیٹو رجب بٹ نے اپنی والدہ سے اظہار محبت کا ثبوت دیتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنی والدہ سے زیادہ کسی سے پیار نہیں کیا۔
ساتھ ہی رجب بٹ نے ٹیٹو بنوانے سے قبل علماء کرام سے اسکے جائز ہونے کی ثبوت بھی پیش کیا۔
علماء کرام سے ہونے والے سوال جواب کےمطابق علمائے کرام نے انہیں اجازت دی ہے کہ وہ ٹیٹو بنوا سکتے ہیں۔
یو ٹیوبر نے کہا کہ ان کی ماں سے محبت نے انہیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔
یہ بھی پڑھیں:بالی ووڈ کی وہ دو بہترین سہیلیاں جو ایک سپر سٹار کی وجہ سے جانی دشمن بن گئیں
تاہم انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ اگر وہ اسے اسلام میں جائز نہیں سمجھتے تو انہیں ہرگز ان کی پیروی نہیں کرنی چاہیے۔
دوسری جانب انٹرنیٹ صارفین نے رجب بٹ پر گمراہ کن بیانات دینے پر شدید تنقید کی۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا حرام ہے اور رجب بٹ کو ایسی حرکتوں سے باز آنا چاہیے۔
ساتھ ہی کئی صارفین ایسے بھی تھے جنہوں نے رجب بٹ کو مشورہ دیا کہ وہ فی الحال سوشل میڈیا سے دوری اختیار کریں اور خود کو خاموشی میں رکھیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ،’ماں سے محبت بہت عظیم بات ہے، لیکن جسم پر ان کی تصویر کا ٹیٹو بنوانا محبت کا اظہار نہیں بلکہ دینی حدود سے تجاوز ہے۔
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ،اگر آپ دین کی بات کرتے ہیں تو عمل میں بھی دکھانا پڑتا ہے۔ یہ سب دکھاوا لگتا ہے۔