(24 نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ یوم آزادی پر پرچم کشائی کو محض ایک تقریب کی حد تک محدود نہیں رکھنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کیا پاکستانی عوام عدلیہ کی شفافیت اور آزادی پر اعتماد کرتے ہیں؟۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے یوم آزادی پر پیغام میں کہا ہے کہ جوڈیشل برانچ کو خود سے پوچھنا چاہیے کہ کیا ریاست شہریوں کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے میں کامیاب رہی؟ ۔سوال یہ ہے کیا پاکستانی عوام عدلیہ کی شفافیت اور آزادی پر اعتماد کرتے ہیں؟۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا مجھے ڈر ہے کہ ان سوالوں کا جواب پورے اعتماد کے ساتھ ہاں میں نہیں دیا جا سکے گا، نظام انصاف پر عوام کا عدم اعتماد جابر قوتوں کو مواقع فراہم کرتا ہے، ایک موثر، آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ قانون کی حکمرانی یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے، انہوں نے کہابار بار کی آئین شکنی اور نظریہ ضرورت نے قائد اعظم کے وژن سے دھوکہ کیا،بار بار کی آئین شکنی آزادانہ سماجی انصاف کی فضا قائم کرنے میں رکاوٹ رہی،پاکستانی عوام نے جمہوری گورننس سسٹم کیلئے بہت کوشش کی، جمہوری گورننس سسٹم میں اداروں کا آئین کے مطابق اپنی حدود میں کام کرنا کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاہر شہری اور ادارے کو خود سے پوچھنا چاہیے کیا ہم نے بانی پاکستان کے مشن کو شرمندہ تعبیر کیا؟ ۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے اس سوال کا جواب بھی ہاں میں نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے پیغام میں کہا کہ آج کے دن ہم عزم کرتے ہیں کہ نظام انصاف پر عوام کا اعتماد بحال کرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ:شوگر ملز کو مقرر کردہ ایکس مل ریٹ پر چینی فروخت کی مشروط اجازت