(24 نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ داسو واقعہ میں حملہ آوروں کا ہدف دیامر بھاشا ڈیم تھا ،دیامر بھاشا ڈیم پر حملے کا موقع نہیں مل سکا تو داسو پراجیکٹ کو نشانہ بنایا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خیبرپختونخواجاوید اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چین کو داسوواقعہ پر تشویش تھی، ہم نے چین کی ٹیم کے ساتھ تمام معلومات شیئر کیں، چینی حکام کی خواہش پر انہیں جائے وقوعہ پر لے جایا گیا، تحقیقات کیلئے 36سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج چیک کی۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ تحقیقات میں پتہ چلا حملہ آوروں کا ہدف دیامر بھاشا ڈیم تھا ،دیامر بھاشا ڈیم پر حملے کا موقع نہیں مل سکا تو داسو پراجیکٹ کو نشانہ بنایا،تحقیقات سے پتہ چلا واقعہ میں استعمال کی گئی گاڑی سمگل کی گئی تھی ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حملے کیلئے افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا،تخریب کاری میں ”این ڈی ایس“اور”را“کا گٹھ جوڑ دکھائی دے رہا ہے،واقعہ کے تانے بانے ”را“اور”این ڈی ایس“سے ملتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری ان کو ہضم نہیں ہو رہی ،اس لئے فیصلہ کیا ہے سی پیک کے پراجیکٹس بروقت مکمل کئے جائیں گے ،شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایسے واقعات ہمارے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتے ابتک کی تحقیقات سے چین مطمئن نظر آیا ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے پی جاوید اقبال نے کہاکہ 14 جولائی کو 7 بج کر 10 منٹ پر داسو واقعہ پیش آیا،داسو میں جائے وقوعہ سے ہمیں مختلف شواہد ملے ،مبینہ خودکش حملہ آور کے اعضا بھی ہمیں جائے وقوعہ سے ملے،ان کاکہناتھا کہ پورے علاقے کی جیو فنسنگ کی گئی ، تحقیقات میں داسو واقعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کی شناخت ہوئی ، داسو واقعہ کے سہولت کاروں کو گرفتار کرلیاگیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں ۔آرمی چیف ۔ عراقی وزیر خارجہ اور غیر ملکی سفیروں کی ملاقاتیں