افغان طالبان نے شراکت اقتدار کی حکومتی پیشکش مستردکردی 

Aug 12, 2021 | 21:33:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)افغان طالبان نے اشرف غنی کی شراکت اقتدار کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم اگر حکومت کو تسلیم کرلیں تو پھر ہماری جدوجہد کا کیا فائدہ۔ ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ کسی گروہ کو اجازت نہیں دیں گے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کریں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ خود کو سپر پاور کہنے والے قابضین سے ہم نے افغانستان کو آزاد کرایا، چاہتے ہیں ملک کی تعمیر نو ہو، افغانستان ایک پر امن ملک ہو اور ملک ترقی کرے۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ اشرف غنی نے ہمارے خلاف ملٹری آپریشن کا اعلان کیا جس پر ردعمل دے رہے ہیں، فورسز ہمارے خلاف آپریشن جاری رکھتی ہیں تو انہیں پست کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔
سہیل شاہین نے کہا کہ مذاکرات کی وجہ سے ہم نے اپنے ہاتھ پاؤں روکے ہوئے تھے، امریکی فضائیہ بیس سال سے افغانستان میں استعمال ہورہی ہے، مذاکرات کے باوجود افغانستان میں امریکی فضائیہ بمباری کررہی ہے، بمباری امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے مفاد میں نہیں کہ کوئی گروہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرے، ہم چاہتے ہیں افغانستان سے خارجین کا قبضہ ختم ہو۔
ایک سوال کے جواب میں سہیل شاہین نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا ثقافتی رشتہ ہے، یہ درست ہے کہ افغانستان میں جنگ ہو یا امن ہو پاکستان پر اس کا اثر پڑتا ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان افغانستان کے امن میں شامل ہو، چاہتے ہیں کہ دوسرے ممالک افغانستان میں مداخلت نہ کریں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ جن علاقوں میں جاتے ہیں بھرپور استقبال کیا جاتا ہے، عوامی رائے لے سکتے ہیں ہمارے زیر کنٹرول علاقوں میں صحافیوں کو جانے کی کھلی اجازت ہے، عوام کے ساتھ سرکاری ملازمین، پولیس، فوج بھی موجودہ کرپٹ حکومت سے تنگ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شکست تسلیم۔؟۔۔ افغان حکومت نے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کردی

مزیدخبریں