سعودی عرب میں پاکستانی فلم "گنجل" کاپریمیئر

ریاض کے کلچرل پیلس میں پاکستانی سفارتخانےکی جانب سے فلم کی کاسٹ اور عملے کا  خیرمقدم کیاگیا

Aug 12, 2024 | 15:12:PM
سعودی عرب میں پاکستانی فلم
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستانی کرائم تھرلر فلم"گنجل" کا سعودی عرب میں پریمیئر منعقدکیاگیا جس کی میزبانی پاکستانی سفارت خانے نے کی۔

شعیب سلطان کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم پاکستانی چائلڈ لیبر کارکن اقبال مسیح کی زندگی اور قتل پر مبنی  ہے،فلم کی پروڈیوسر نگہت اکبر شاہ ہیں،فلم میں نامور اداکار احمد علی اکبر نے صحافی شہباز بھٹی کا کردار ادا کیاہے جبکہ دیگر کاسٹ میں  آمنہ الیاس،سید محمد علی، سرمد آفتاب، رضیہ ملک،سردار نبیل اور علی آفتاب سعید شامل ہیں۔

 ریاض کے کلچرل پیلس میں پاکستانی سفارتخانےکی جانب سے فلم کی کاسٹ اور عملے کا  خیرمقدم کیاگیا،اس موقع پر پاکستانی  سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن معظم علی نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات دوطرفہ روابط سے بڑھ کر بھائی چارے کے ہیں،بہت سے ایسے شعبے ہیں جہاں سعودی عرب اور پاکستان دونوں کے مفادات ہیں، مجھے یقین ہے ثقافت بھی ایک ایسا ہی شعبہ ہے۔

فلم کے ڈائریکٹر شعیب سلطان کا اس موقع پرکہنا تھا کہ یہاں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا جب فلم کی کاسٹ اور عملہ فلم کی  سکریننگ کے لیے سعودی عرب آیا ہو،ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ایک متحرک فلم انڈسٹری ہے،یہ فلم سچے واقعات پر مبنی ہے اور ہم ایک ہیرو کا جشن منا رہے ہیں جس کا نام اقبال میسح تھا، وہ مزدور اور انسانی حقوق کے بارے میں بات کرتا تھا،ہم  فلم کی سعودی عرب میں نمائش کے لیے پر جوش ہیں، ہمارے خیال میں یہ ایک طرح سے عالمی فلم ہے کیونکہ  ہم کئی فلم فیسٹیولز میں جاچکے ہیں، ہم اس فلم کو سعودی عرب میں دکھانا چاہتے تھے جو فلموں کے لیے ایک اُبھرتی ہوئی مارکیٹ ہے،یہاں ہمیں بہت سے مواقع نظر آتے ہیں اور لوگ تعاون کرنے کے لیے پر جوش ہیں۔
"گنجل"کی مرکزی اداکارہ آمنہ الیاس کااس موقع پر کہنا تھاکہ سفارتخانے کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس پاکستان اور اس کے لوگوں کا مثبت اور زیادہ حقیقی امیج بناتے ہیں۔

 فنکارہ فاطمہ مظاہر نے بتایاکہ میں چاند پر ہوں اور بہت خوش ہوں، مجھے خوشی ہے کہ سفارتخانے نے ہمیں سعودی عرب میں نمائش کا یہ موقع فراہم کیا جس سے ہم محبت کرتے ہیں۔
 فلم پریمیئر کے موقع پر پاکستانی ثقافت اور پکوانوں کے ایک حصے کے طور پر آم اور مختلف فنکاروں کے 40 سے زیادہ فن پارے بھی نمائش کے لیے رکھے گئے تھے۔