عمران خان نے سٹریٹ موومنٹ کیلئے پارٹی کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی
چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے تھے، 8فروری کو ان کا ساراپلان ناکام ہو گیا، عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سٹریٹ موومنٹ کے لیے پارٹی کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھاکہ حکومت نے اگر مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہیں مانا اور چیف جسٹس کو ایکسٹینشن دینے کی کوشش کی تو ہم احتجاج کریں گے ،ہمارے حالات بنگلہ دیش سے زیادہ برے ہیں ،حسینہ واجد نے آرمی چیف،چیف جسٹس اور پولیس چیفس اپنے لگائےہوئےتھے،حسینہ واجد نے جماعت اسلامی سمیت تمام اپوزیشن کو دیوار سے لگایا تھا ،یہ ساری چیزیں پاکستان میں بھی ہوئی ہیں اور ہو رہی ہیں ۔
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ الیکشن سے پہلے 9مئی کے نام پر ہماری پارٹی پر کریک ڈاؤن کیا گیا ،9مئی کی فوٹیج جنہوں نے چرائی انہوں نے ہی 9مئی کیا ہے ،ہماری آدھی لیڈرشپ کو پکڑ کے جیل میں ڈالا گیا آدھی لیڈرشپ انڈر گراؤنڈ ہو گئی،باقیوں کو ویگو ڈالا کے ذریعے پارٹی چھڑوا دی،چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے تھے،8فروری کو ان کا ساراپلان ناکام ہو گیا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں طلباء نے خواب کا بت ٹوڑ ڈالا، بنگلہ دیش میں جب لوگ باہر نکلے تو فوج نے اپنی عوام پر گولی چلانے سے انکار کر دیا ،حسینہ واجد نے طالب علموں پر جو ظلم کیا وہ بیک فائر ہو گیا،بنگلہ دیش اور پاکستان کے حالات مختلف نہیں ،8فروری کو ظلم کے باوجود ہماری پارٹی جیتی ،اس وقت پی ٹی ائی کے ساتھ 90 فیصد عوام ہے ،خالدہ ضیاء کے ساتھ وہ عوام نہیں ہے جو پی ٹی آئی کے ساتھ پاکستان میں ہے،انہوں نے الیکشن میں بڑا فراڈ کیا ہے اپ ان کو خدشہ ہے ہلکے کھلیں گے تو ان کی ساری چوری اوپن ہو جائے گی ،یہ اسی لیے ٹریبونلز میں اپنے ججز کو بٹھانا چاہتے ہیں ،ان کو معلوم ہو گیا ہے اتنا بڑا فراڈ کور نہیں ہو سکتا ،
راولپنڈی کے سابق کمشنر نے کہا 70،70 ہزار سے جیتنے والوں کو ہروایا گیاہے،پٹن نے کہا نواز شریف کے حلقہ میں 74 ہزار ووٹ ڈالے گئے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ مخصوص نشستیں ہمیں نہیں دے رہے،پہلے انہوں نے 2 صوبوں میں الیکشن نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے ،اب سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درامد نہ کر کے دوبارہ آئن شکنی کی جا رہی ہے ،میں نے کبھی پارٹی کو سٹریٹ مومنٹ کا نہیں کہا ،اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانا گیا تو میں سٹریٹ موومنٹ شروع کرنے لگا ہوں،9مئی کو انہوں نے خودآگ لگائی ہے،آئی ایس آئی نے فوٹیج چھپا رکھی ہے ،میں سمجھ رہا تھا ملکی معیشت خراب ہے احتجاج نہیں کرنا چاہیے ۔
موجودہ حکومت دو تہائی اکثریت کو قائم کر کے آئین میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے تاکہ دوبارہ قاضی فائزعیسی کو چیف جسٹس تعینات کر سکے،قوم انتظار کر رہی ہے لاوا پک چکا ہے صرف ایک تیلی کی ضرورت ہے سب تباہ ہو جائے گا ،یہ جو مرضی کر لیں پاکستانی فوج عوام پر گولی نہیں چلائے گی،میں کال دینے لگا ہوں لاوا پکا ہوا ہے لوگ تیار ہیں،میں ان کو وارن کر رہا ہوں خوف کا بت ٹوٹ چکا ہے،اب لوگ جیلوں میں جانے اور جان دینے کو تیار ہیں،اپ نے پاکستانی معیشت کو تباہ کر دیا اور سپریم کورٹ پہ بھی اب حملے کر رہے ہیں ،اگر اپ پاکستان میں آئین توڑیں گے تو نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں ہے،یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اس لیے نہیں مان رہا ہے کیونکہ قاضی فائض عیسی کو مزید بٹھانا چاہتے ہیں ۔
صحافی نے سوال کیا کہ شیخ حسینہ واجد نے الزام عائد کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں میری حکومت امریکہ نے ختم کی آپ نے بھی اپنی حکومت گرانے کا امریکہ پے الزام لگایا تھا،ہمارے پاس سائفر کی شکل میں امریکہ کے خلاف ایف آئی آر موجود ہے مجھے نہیں پتہ حسینہ واجد کے پاس کیا معلومات ہیں؟صحافی نے پھر سے سوال کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ٹریبونلز میں یہ اپنے جج بٹھانا چاہتے ہیں،لاہور اور اسلام آباد کے حلقوں کا حوالہ دیتے ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنے خلاف دائر ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر ہائی کورٹ سے سٹے حاصل کر رکھا ہے ؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن نے فراڈ کیا ہے ہم اُس سے اُمید کریں کہ وہ انصاف دیں گے جب آپ کو ایمپائر پرشق ہو تو انصاف کس سے مانگیں ؟ہم نے اس لیے اسٹے حاصل کر رکھا ہے ۔
ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا مختصر فیصلہ آیا ہے تفصیلی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے ،سپریم کورٹ کے سینیئر جج نے بھی کہہ دیا ہے کہ اس فیصلے پر عمل ہونا ہے تو آپ کیوں سٹریٹ موومنٹ کا اعلان کر رہے ہیں ؟عمران خان نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو روکنے کے لیے انہوں نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی ہے اور اب یہ آئین میں بھی ترمیم کرکےدو تہائی اکثریت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
صحافی نے دوبارہ سوال کیا کہ ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ آپ اور فوج کے کسی آفیسرکے درمیان رابطے ہیں کیا اسٹیبلشمنٹ سے آپکا رابطہ ہے ؟ عمران خان نے جواب دیا کہ ان کو جب معلوم ہوتا ہے کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے تو ان کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں ،حالانکہ میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے کوئی بات چیت نہیں رہی،میں نے محمود خان اچکزئی کو سیاستدانوں سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے،پی ٹی آئی مذاکرات نہیں کرے گی،اگر ہم سیاست دانوں سے مذاکرات کریں گے تو اس کا مطلب ہے ہم نے موجودہ حکومت کو تسلیم کر لیا۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے جو لوگ پس پردہ مذاکرات کر رہے ہیں خبر ہے کہ آپ نے جو ڈیمانڈز رکھی ہیں وہ ریجیکٹ ہو گئی ہیں ؟ عمران خان نے کہا کہ ہمارے مطالبات ریجیکٹ کرنے ہیں تو ریجیکٹ کر دیں میں بات ملک کے لیے کرنا چاہتا تھا،پی ٹی آئی کی پاپولیرٹی بڑھتی جا رہی ہے آپ نے بات نہیں کرنی نہ کریں مجھے کوئی جلدی نہیں ہے،انہوں نے ملک کی سب سے بڑی جماعت کو فوج کے سامنے کر دیا ہے،میں چیلنج کرتا ہوں نواز شریف موجودہ حالات میں کسی چھوٹے سے گراؤنڈ میں بھی جلسہ کر کے دکھائیں۔