(24 نیوز)کورونا ویکسین کی ساڑھے نو ارب سے زیادہ خوراکوں کے سودے ہوبھی گئے،بھارت بھی اپنی 55 فیصد آبادی کےلئے خوراکیں خرید چکا ہے،پاکستان نے عالمی مارکیٹ سے ابھی ایک ڈوز کا بھی کنفرم سودا نہیں کیا۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھرمیں سترہ کے قریب کمپنیوں نے مختلف ممالک کو مجموعی طور پر 9 ارب 60 کروڑ خوراکوں کی فراہمی کے معاہدے کئے ہیں، 7 ارب 20 کروڑ خوراکوں کی فراہمی کے معاہدے کنفرم ہو چکے ہیں، 2 ارب 40 کروڑ ڈوزز کے معاہدوں کی بات چیت جاری ہے، رپورٹ کے مطابق امیر ملکوں کا دنیا کی آبادی میں حصہ صرف 14 فیصد ہے، لیکن ابتک ویکسین کی 53 فیصد ڈوزز امیر ممالک نے ہی خریدی ہیں، کم آمدنی والے کسی ملک کی طرف سے ایک ڈوز کی بھی کنفرم ڈیل ابھی تک ریکارڈ پر نہیں آئی۔
دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے مطابق ابتک کی صورتحال کے مطابق پاکستان میں کورونا ویکسین اپریل 2022 کے بعد ہی بڑے پیمانے پر دستیاب ہوسکتی ہے، رپورٹ کے مطابق کینیڈا اپنی پوری آبادی کو 5 مرتبہ سے زائد ڈبل ڈوز ویکسین لگانے کے برابر خوراکوں کے کنفرم سودے کرچکا ہے، برطانیہ کے کنفرم سودے پوری آبادی کو تقریباً تین مرتبہ ویکسین لگانے کےلئے کافی ہیں، آسٹریلیا اور چلی اپنی تمام آبادی کو دو مرتبہ سے زیادہ جبکہ یورپی یونین تمام آبادی کو تقریباً دو مرتبہ لگانے جتنی ڈوزز خرید چکا ہے، بھارت کے کنفرم سودے اس کی 55 فیصد آبادی اور بنگلا دیش کے سودے اس کی 9 فیصد آبادی کےلئے کافی ہیں۔
کورونا ویکسین، پاکستان ایک ڈوز کا بھی کنفرم سودا نہ کر سکا
Dec 12, 2020 | 20:52:PM