(24نیوز )شادی سے بے رغبتی، تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی میں اضافہ اور کنواروں کے رشتے کرانے کے لیے جا پانی حکومت کا انوکھا فیصلہ ،جس کے تحت مصنوعی ذہانت، آرٹی فیشل انٹیلی جنس استعمال کی جا ئے گی۔ اس کے علاوہ شادی کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے دماغی اور نفسیاتی رحجان ’ایموشنل کوشنٹ‘ یا ای کیو کو بھی استعمال کیا جائے گا۔
تفصیلا ت کے مطا بق اس منصوبے کے لیے خطیر رقم خرچ کی گئی ہے اور اے آئی کی بنیادوں پر لوگوں کو جوڑنے کا باقاعدہ منصوبہ اگلے برس شروع ہوگا۔ اس کی ایک اور تشویشناک وجہ یہ ہے کہ جاپان میں آبادی کی شرح کم اور بوڑھے افراد کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ برس 8 لاکھ 65 ہزار بچے کم پیدا ہوئے جو ایک نیا ریکارڈ بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جاپان میں نئے بچوں کی پیدائش کی شرح بہت کم ہے۔مصنوعی ذہانت سے رشتے کرانے والے نظام کے لیے دو کروڑ ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف شہروں کی مقامی حکومتوں کو بھی سبسڈی دی جائے گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بالخصوص جاپانی خواتین اپنے کیریئر میں ایک شاندار مقام پر پہنچ چکی ہیں اور وہ شادی سے کتراتی ہیں۔ یہ مردم بیزاری شادیوں کے بحران کی وجہ بن رہی ہے۔
کنواروں کے رشتے کرانے کے لئے انوکھا فیصلہ
Dec 12, 2020 | 23:05:PM