لوگ ن لیگ کا استقبال انڈوں اور ٹماٹروں سے کرتے ہیں،حسن مرتضیٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ء حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ لوگ ن لیگ کا استقبال انڈوں اور ٹماٹروں سے کرتے ہیں،پی پی رہنما ن لیگ کی بات کرتے ہوئے غصے میں آگئے۔
پیپلز پارٹی رہنما حسن مرتضیٰ نے پروگرام’10تک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہمیں یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ ہم بالکل غیر جانبدار ہیں اور جو آپ کے تحفظات ہیں ہم ان پر غور بھی کریں گے۔ہم نے ان سےویلج کونسل اورٹرانسفر پوسٹنگ کے حوالے سے بات کی کہ یہ ان لوگوں کو اوپرلانا چاہ رہے ہیں جو الیکشن پر اثرانداز ہو سکتے ہیں تاہم الیکشن کمیشن نے ہمیں یقین دہانی کروائی کہ الیکشن کمیشن بالکل غیر جانبدار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے مسلم لیگ ن سے تحفظات نہیں ہیں ،ہمارے انٹیرم سیٹ اپ سے تحفظات ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے بات کر کے ہمیں یہ یقین دلایا ہے کہ وہ بالکل غیر جانبدار ہیں، الیکشن کمیشن نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر نوٹس بھی لیا ہےاور کئی ٹرانسفرز بھی کینسل کئے ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ انٹیرم سیٹ اپ جو ہے"ایہہ کتی چوراں نال رلی ہوئی اے"۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے کہا جاتا تھا کہ آپ اپنے تحفظات لے کر عدالت کیوں نہیں جاتے یا الیکشن کمیشن کے پاس کیوں نہیں جاتے۔ اب جب ہم چلے گئے ہیں تو ہر کوئی ہماری طرف انگلی کررہا ہے ۔ہم نے الیکشن کمیشن کے پاس جا کر کچھ غلط نہیں کیا۔
ن لیگ کے بارے میں پوچھے جانے پر سید حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ آپ لوگ کیوں ن لیگ کو ہمارے ساتھ ڈسکس کرتے ہیں؟ ن لیگ کبھی لیول پلیئنگ فیلڈ پہ نہیں آئی،یہ وہ جماعت ہے جو الیکشن کے لیے کیمپین نہیں کر سکتی، ن لیگ کا سواگت ٹماٹروں اور انڈوں سے ہوتا ہےن لیگ کو مہنگائی لیگ کہا جا رہاہے اور ہم لوگ لیول پلیئنگ فیلڈ مانگ رہے ہیں اور اس لئے ہم الیکشن کمیشن کے پاس گئے۔
مزید بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی قسم کا ن لیگ کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے ن لیگ پہلے ہی اتحادی جماعت بن چکی ہے ایم کیو ایم سے اور دیگر پارٹیوں سے ان کا اتحاد ہے لیکن پیپلز پارٹی کو جو مینڈیٹ عوام دیں گی اس کے مطابق فیصلے کرے گی اور اپنا آئندہ لائحہ عمل بھی طے کرے گی۔یہ ہر آدمی اور ہر جماعت کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی بہتری کے فیصلے کرے اور پاکستان پیپلز پارٹی اس چیز پر اعتراض نہیں کرتی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بات دہراتے ہوئے سیدحسن کا کہنا تھا کہ انہوں نے بولا تھا کہ پیپلز پارٹی تو کبھی اتحاد کر ہی نہیں سکتی لیکن پیپلز پارٹی کے لوگوں کی تربیت ایسی نہیں ہوئی ہم لوگ سیاست کررہے ہیں اور سیاست میں کوئی بات حرف آخر نہیں ہوتی یہ وقت بتائے گا کہ ہم نے کیا فیصلہ لینا ہے۔
نواز شریف کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہم نے کبھی میاں صاحب کے کوالیفایئڈ ہونے پر اعتراض نہیں کیا لیکن انہیں جس طرح کا ریلیف مل رہا ہے ہمیں اس سے مسئلہ ہے کہ آج تک عوام کے لئے تو نادرابائیومیٹرک کروانے ائیر پورٹ نہیں گیا پھر میاں صاحب کے لیے کیوں ؟ لاکھوں کروڑوں کیس سماعت کے لیے پڑے رہتے ہیں جن کی نہ سماعت ہوتی ہے اور نہ وقت پر فیصلے کیے جاتے ہیں لیکن اگر عدالتیں میاں صاحب کو کیسز سے بری کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عدالت کا فیصلہ ہمارے سر آنکھوں پرلیکن ہمیں کبھی انصاف نہیں ملا ہمارے بہت سے عدالتی قتل بھی ہوئے آج بھی بھٹو شہید کا کیس عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے لیکن پھر بھی ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ،نہ ہی ہم ہوا میں پتھر مارتے ہیں۔عدالتوں نے ہی میاں صاحب کو سزا دی تھی اور عدالتیں ہی ان کو ریلیف دے رہی ہیں تاہم عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔