پاور ڈویژن کا صارفین کو اوور بلنگ کا اعتراف ،پیسے واپس نہ کرنے کیلئے نئی چال چل دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی) پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی صارفین کو اوور بلنگ کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے جس میں چشم کشا انکشاف کیے گئے ہیں ۔
پاور ڈویژن کی اووربلنگ کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ میں لاکھوں بجلی صارفین کی زائد بلنگ کا اعتراف کیا گیا ہے ، پاور ڈویژن نے زائد بلنگ،خراب میٹرز،صارفین کےسلیب تبدیل ہونےکابھی اعتراف کیا ہے ، پاور ڈویژن نےنیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ پرابتدائی رپورٹ مرتب کرلی ہے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں45لاکھ سے زیادہ بجلی صارفین کو31 دن سے زائد کےبل بھیجےگئے،ان میں40 لاکھ صارفین کو32 سے 34 دن کے بل بھجوائے گئے، پاور ڈویژن کا3 لاکھ81 ہزار 510خراب میٹرز سے زائد بلنگ کا بھی اعتراف سامنے آیا ہے ۔
سامنے آنے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جولائی میں45 لاکھ43 ہزار717صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے،سلیب کی تبدیلی سے8لاکھ46ہزار468صارفین متاثر ہوئے ،ایک لاکھ98ہزار 166صارفین پروٹیکٹڈ سےنان پروٹیکٹد میں چلے گئے،11 ہزار276 لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے، اگست میں55لاکھ74ہزار275 صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجے گئے ،اگست میں سلیب کی تبدیلی سے8لاکھ25ہزار562صارفین متاثر ہوئے ،ایک لاکھ 13 ہزار 879 صارفین سے پروٹکیڈ سے نان پرویکٹڈ میں چلے گئے، اس مہینے میں 6 ہزار 217 صارفین سے لائف لائن سے نان لائف لائن میں چلے گئے۔
پاور ڈویژن نےنیپرا تحقیقاتی رپورٹ کےاعدادوشمار کو مبالغہ قرار دیا ہے، پاور ڈویژن نےنیپرا ٹیم کے طریقہ کار کو غلط اور غیر موثر قرار دے دیا،نیپرا رپورٹ میں کوالٹی کنٹرول اور ڈیٹا پروسیسنگ کی غلطیاں ہیں، سیمپلنگ کرتے وقت نیپرا ٹیم نے جانبداری کا مظاہرہ کیا ،بجلی کمپنیوں کی آپریشنل مشکلات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا ،پاور ڈویژن نے رپورٹ ڈسکوز اور پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی سے مرتب کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :سعودی کمپنی آرامکو کی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری