بھارتی جج کا متنازعہ بیان ، اپوزیشن جماعتوں میں کھلبلی

Dec 12, 2024 | 14:51:PM
بھارتی جج کا متنازعہ بیان ، اپوزیشن جماعتوں میں کھلبلی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بھارت میں الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو کے متنازعہ بیان نے اپوزیشن جماعتوں میں کھلبلی مچا دی ، اپوزیشن اراکین نے شیکھر کمار یادو کیخلاف مواخذے کی تحریک شروع کر دی ہے۔

متنازعات بیانات کیلئے مشہور جسٹس شیکھر کمار یادو نے حال ہی میں ریمارکس دیئےہیں جس میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ’’ اکثریت کی خواہشات‘‘ پر عمل کرنا چاہئے ، شیکھر کمار یادو کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے  کانگرس اور تامل ناڈو کی پارٹی ڈی ایم کے کی زیر قیادت اپوزیشن جماعتیں شیکھر پر سیکولر ازم اور عدالتی سالمیت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے مواخذے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ 

دوسری طرف بھارتی سپریم کورٹ نے بھی شیکھر کے ریمارکس کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ شیکھر کا بیان بھارتی عدلیہ میں تعصب کے بارے میں وسیع تر خدشات کو ظاہر کر تا ہے،  اپوزیشن کے ایک ایم پی نے کہا ہے کہ لوک سبھا اور راجیا سبھا میں شیکھر کمار یادو کے خلاف مواخذے کی تحریک کے لئے نوٹس تیار کر رہے ہیں اور اس کیلئے دونوں ایوانوں کے اراکین کی طرف سے اس پر دستخط کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اب تک لوک سبھا کے 40 اراکین اس نوٹس پر دستخط کر چکے ہیں جبکہ راجیا سبھا کے 100 کے قریب اراکین بھی اس نوٹس پر دستخط کرنے کے لئے راضی ہیں ۔

الہ آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو اس سے قبل بھی گائے سے متعلق متنازعہ بیان کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’گائے سانس لیتی اور آکسیجن چھوڑتی ہے اسے ہندوستان کا قومی جانور ہونا چاہئے‘‘گائے کے دودھ، دہی، مکھن، پیشاب اور گوبر پانچ چیزوں سے تیار ہونے والی ’’پنچ کاویم‘‘ کئی بیماریوں کے علاج میں مفید ہیں اور ہندو دھرم کے مطابق گائے میں 33 دیوی اور دیوتاؤں کا واس (قیام) ہوتا ہے۔"  اپنے اس دعوے کی تائید میں جسٹس یادو نے ہندووں کی مقدس کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا،”گائے کا ذکر وید میں بھی ہے جو کہ ہزاروں برس پرانی ہے۔