علی سدپارہ کی تلاش دوبارہ شروع،انفرڈ ریڈار ٹیکنالوجی کا استعمال
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) کے ٹو کی مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہونے والے پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لئے سی ون 30 طیارہ مشن پر روانہ ہوگیا۔ طیارے سے ڈیتھ زون کی عکس بندی کی جائے گی۔
سی ون 30 طیارے میں فاروڈ لکنگ انفرا ریڈ کیمرا سسٹم نصب کیا گیا ہے، انفرڈ ریڈار ٹیکنالوجی کی مدد سے لاپتہ کوہ پیماؤں کا سرغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔واضح رہے پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما سردیوں میں بغیر آکسیجن کے ٹو کو سر کرتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔ مہم جوئی میں علی سدپارہ کے ساتھ ان کے بیٹے ساجد سد پارہ بھی موجود تھے جو آکسیجن ریگولیٹر خراب ہونے پر بحفاظت کیمپ ون میں پہنچ گئے تھے۔
علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کا جمعہ سے کیمپ سے رابطہ منقطع ہوا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوہ پیما ٹیم کی تلاش کی گئی لیکن خراب موسم اور تیز ہواؤں کے باعث ریسکیو آپریشن کامیاب نہ ہو سکا۔
محمد علی سد پارہ نے8ہزار میٹر کی آٹھ چوٹیاں فتح کرنے کے علاوہ ایک سال کے دوران آٹھ ہزار میٹر کی چار چوٹیاں سر کی ہیں۔انہوں نے 2016ء میں سردیوں کی مہم جوئی کے دوران پہلی بار نانگا پربت کو بھی سر کیا تھا۔