گھٹنوں پر بیٹھ کر اظہار محبت کی دلچسپ تاریخی حقیقت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )محبت زندگی میں جادو لاتی ہے۔ یہاں تک کہ ایک عام انسان بھی محبت میں شاعر اور تخلیق کار بن جاتا ہے جب اسے اپنے محبوب کے لیے کچھ خاص کرنا پڑتا ہے، اور کسی بھی رشتے میں سب سے اہم سنگ میل یہ ہوتا ہے جب وہ اسے زندگی بھر کے ساتھ کے لیے پوچھتا ہے۔اس کے لیے مغربی دنیا میں اور آج کل ہندوستان میں بھی، کسی کو شادی کے لیے پوچھنے کا سب سے عام طریقہ گھٹنوں کے بل جھک کر اس کا ہاتھ مانگنا ہے۔
اس رومانوی روایت کے پیچھے بھی ایک دلچسپ تاریخ ہے۔ ایک گھٹنے کے بل جھک کر تجویز پیش کرنے کی یہ خاص روایت پرانے زمانے میں شروع ہوئی تھی جب سورویر بزرگ خواتین کے سامنے ایک گھٹنے کے بل جھکتے تھے اور عام طور پر یہ پوچھ کر شادی میں ان کا ہاتھ مانگتے تھے، "کیا تم مجھ سے شادی کرو گی؟"
یہ بھی پڑھیں:ایک اور اداکارہ کی دلہن بنےڈانس, ویڈیو وائرل
قرون وسطیٰ کے زمانے میں شادیاں اور مذہب آپس میں جڑے ہوئے تھے اور زیادہ تر روایات مذہبی تقریبات کے دوران سامنے آتی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک گھٹنے پر جھکنا نہ صرف عورت کی طرف محبت یا رومانس کا عمل ہے۔بلکہ یہ بہت ساری دیگر متعلقہ چیزوں کے ساتھ مکمل ہتھیار ڈالنے، احترام، دعا، اور تعمیل کا عمل سمجھا جاتا ہے۔
جب ایک آدمی اپنی ہونے والی بیوی کو پرپوز کرنے کے لیے اپنے ایک گھٹنے کے بل جھکتا ہے تو یہ اس کے لیے اس کے احترام کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم اس عمل کے پیچھے کا اشارہ اور احساسات اب جدید دنیا میں کھو چکے ہیں۔ آج کل یہ صرف ایک رجحان یا روایت کو آگے بڑھانے کا ایک طریقہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کلاس میں لڑکی کو پرپوز کرنا لڑکے کیلئے مہنگا پڑگیا،ویڈیو وائرل
مزید یہ کہ آج کل کے جوڑے کافی آزاد خیال ہیں اور روایت کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے ہیں اور نہ ہی کسی کے تجویز کرنے کے طریقے کو جب تک یہ منفرد ہو اور اس کے پیچھے کے جذبات ایماندار اور سچے ہوں۔اگر کوشش مخلص ہو تو کوئی بھی تجویز منفرد اور ناقابل فراموش ہو جاتی ہے۔