(24نیوز)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن آسان نہیں ہیں پی ایم ایل این کے لیے،ہماراہی فیصلہ تھا حکومت میں آنے کا زبردستی آپ کو حکومت میں نہیں لایا جاسکتا۔
پروگرام ’نسیم زہرہ ایٹ پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج ہم جس جگہ کھڑے ہیں اس کے ذمہ دار سب ہیں، آپ نے عمران خان کا بوجھ سارا قبول کیا ہے اب آپ کو اس کا سامنا بھی کرنا ہوگا۔ یہ 4 سال کی کوتاہی اگر آپ 8 سال میں بھی حل کر دیں تو بڑی بات ہے۔
نسیم زہرا کے سوال پر پی ایم ایل این کے مطابق پنجاب کلہ ہے ان کا، کیا پی ایم ایل این لے پائے گی اپنے مینڈیٹ واپس؟ شاہد خاقان عباسی نے جواب میں کہا کہ یہ چوائس عوام کی ہے۔ پی ایم ایل این اپنا مقدمہ لے کر عوام کے پاس جائے گی،فیصلہ عوام کرے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی نظام میں ملکی معاملات سے لاپرواہی آگئی ہے۔ آئی ایم ایف جو بغیر اگریمنٹ کے یہاں سے گیا ہے ،یہ ایک اچھا تاصر نہیں ہے۔ ہم سے کمی رہ گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگریمنٹ جلد ہو جائے گا۔ حکومت سے گزارش ہے کہ وہ حکومت کو تیزی سے چلائیں۔ پارلیمنٹ اورصوبائی اسمبلیوں میں مسائل کی بات ہونی چاہیے تاکہ ملک کے معاملات اور مسائل جلد حل ہو سکیں۔
ضرور پڑھیں :ارشد شریف قتل کیس، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ تشکیل
شاہد خاقان عباسی نے کہا الیکشن کیلئے تاریخ الیکشن کمیشن کو دینی ہوتی ہے۔ اگر الیکشن میں تاخیر ہوئی تو وہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہو گا، اورالیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کو تاخیر کا جواب دینا ہو گا۔ الیکشن کمیشن کے پاس انتخبات کروانے کے علاوہ کوئی چوائس نہیں ہے۔ آئین بڑا واضح ہے،تمام حکومتی ادارے الیکشن کمیشن کو الیکشن کیلئے نہ نہیں کہ سکتے۔
انہوں نے بتایا کہ 2019 تک میرے پاس کوئی عہدا نہیں تھا وزیراعظم کا۔ جب شہباز صاحب گرفتار ہوئے تب نواز شریف کی طرف سے سینئر وائس پریزیڈنٹ کے لیے مجھے نامزد کیا گیا۔ پارٹی کا عہدا ابھی میرے پاس نہیں ہے ابھی بات ہو گی پارٹی کے عہدے داروں سے کنویکشن میں۔