مالدووین وزیر اعظم 18 ماہ کے سیاسی اور اقتصادی بحران کے بعد مستعفی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)مشرقی یورپی ملک مالدووا کی وزیر اعظم نتالیہ گیور یلیتا18 ماہ کے سیاسی اور اقتصادی بحران کے بعد وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سبکدوش ہونے والی وزیر اعظم نتالیہ گیوریلیتا نے اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کا غریب ترین ملک متعدد بحرانوں سے نبرد آزما ہے، 2021 میں جب ان کی حکومت منتخب ہوئی تھی تو کسی کو یہ توقع نہیں تھی کہ اسے یوکرین میں روسی جارحیت کی وجہ سے پیدا ہونے والے بہت سے بحرانوں کو سنبھالنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایک ایسے وقت میں انسداد بدعنوانی، ترقی کے حامی اور پرو یوروپی مینڈیٹ کےساتھ حکومت سنبھالی تھی جب بدعنوانی نے تمام اداروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، ہمیں فوری طور پر توانائی کی بلیک میلنگ کا سامنا کرنا پڑا اور جنہوں نے ایسا کیا انہیں امید تھی کہ ہم ہار مان لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں ن لیگ کو عمران خان کا بوجھ اٹھانے کا نتیجہ بھگتنا پڑیگا،شاہد خاقان عباسی
صدر مایا سینڈو نے گیوریلیتا کی بہت سے بحرانوں کے وقت میں ملک کی قیادت کرنے کی بے پناہ قربانیوں اور کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس استحکام، امن اور ترقی ہے جہاں دوسرے جنگ اور دیوالیہ پن چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہمسایہ ملک یوکرین میں جنگ کے باعث مالدووا کو افراط زر، توانائی کی بلند قیمتوں، مہاجرین کی آمد اور روسی جارحیت کا سامنا ہے، مالدووا غیر یقینی طور پر جنگ کے قریب ہے، اس کی یوکرین کے ساتھ 1,222 کلومیٹر (759 میل)سرحد ہے اور روس کے حملے کے نتیجے میں اسے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدت میں ہی سابق گورنر سندھ سے مبینہ نکاح،صحافی ارشد شریف کی بیوہ نے خاموشی توڑ دی