(24 نیوز) بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ کسان تحریک کے خاتمے کیلئے کسانوں سے مذاکرات کی حکومت کی کوششوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی کو سامنے آکراحتجاج کے دوران شہید ہونیوالے کسانوں کو خراج تحسین پیش کرکے ان سے معافی مانگنا چاہئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کانگریس کے میڈیا انچارچ رندیپ سنگھ سورجے والا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کسانوں کے احتجاج پر حکومت سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔عدالت کو حکومت کو کہنا پڑا کہ اگر آپ کچھ نہیں کرسکتے تو عدالت قانون کو روک سکتی ہے۔ عدالت نے حکومت کی ناکامی پر مہر ثبت کردی ہے اور کسانوں سے مذاکرات میں ناکامی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کو آ کر زراعت مخالف تینوں قوانین کے خاتمے کا اعلان کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ان تینوں قوانین کو منسوخ کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
کانگرس ترجمان نے کہا کہ حکومت خود ان قوانین میں بہت ساری ترمیم کرنے کیلئے تیار ہے ، لہذا یہ بات واضح ہے کہ قانون میں بہت ساری خامیاں ہیں اور حکومت سرمایہ داروں کی حمایت کر رہی ہے اور انکے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ کسان کو ان قوانین میں دلچسپی نہیں ہے ۔ اسلئے ان تینوں قوانین کو ختم کیا جانا چاہئے۔ترجمان نے بتایا کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران اب تک 67 کسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حکومت کا کسانوں کے ساتھ ہر مرتبہ بات چیت ناکام ہو رہی ہے اور حکومت کسانوں کے مطالبے کو قبول نہ کرنے پر بضد ہے۔
مودی عدالتی فیصلے کو مد نظر رکھ کر کسانوں سے معافی مانگیں، کانگرس
Jan 12, 2021 | 09:35:AM