(24نیوز)نیشنل پاور کنٹرول سینٹر نے حالیہ بجلی بریک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ پاور ڈویژن میں بھی جمع کرا دی۔رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا گیا۔
ملک میں بجلی کے حالیہ بریک ڈاؤن سے متعلق رپورٹ پاور ڈویژن کو جمع کرادی گئی ہے۔نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ رپورٹ کے مطابق بلیک آوٹ سے قبل سسٹم کی فریکوئنسی 49.85 تھی اور بلیک آوٹ سے قبل سسٹم مجموعی طور پر 10 ہزار 311 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا تھا جس میں پانی سے 1257 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی تھی جب کہ سرکاری تھرمل بجلی گھروں سے 983 میگاواٹ اور آئی پی پیز سے 8 ہزار 70 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی تھی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 9 جنوری کو رات 11.41 پر 500 کے وی گڈو شکار پور سرکٹ 1 اور 2 ٹرپ کر گئے جس کے ساتھ ہی 500 کے وی کی گڈو مظفر گڑھ اور گڈو ڈی جی خان ٹرانسمیشن لائن بھی ٹرپ ہو گئیں جس سے پورا بجلی کا نظام بیٹھتا گیا۔ سسٹم کی بحالی کا عمل تربیلا، منگلا اور وارسک پاور ہاؤسز سے شروع کیا مگر سسٹم فریکوئنسی کی بہت زیادہ اتار چڑھاؤ سے ٹرپنگ جاری رہی، سسٹم کو مستحکم کرنے کے لیے تربیلا اور منگلا کو انٹر لنک کیا گیا جس سسٹم کی بحالی شروع ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق 10 جنوری کی رات 7.40 تک تمام ٹرانسمیشن عمل بحال کر دیا گیا تھا اور 10جنوری کو ہی شام 6.44 پر این ٹی ڈی سی کا نیٹ ورک کے الیکٹرک کے ساتھ جوڑ دیا تھا۔واضح رہے کہ پاور بریک ڈائو ن پر 7اہلکاروں کو معطل کیا جا چکا ہے۔