(24نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور پاور ریفرنس میں وزیراعظم کے مشیر بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی احتساب عدالت سے بریت کا فیصلہ درست قرار دے دیا جبکہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی کو بری کر دیا گیا۔
نندی پور ریفرنس کیخلاف چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیلیں مسترد کر دیں۔
دوسری جانب سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی نے نندی پور ریفرنس میں بریت کی درخواست مسترد کرنے کے احتساب عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق سیکرٹری قانون کو بھی ریفرنس سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ 25 جون 2019 کو احتساب عدالت نے بابر اعوان اور ریاض کیانی کی نندی پور ریفرنس میں بریت کی درخواست منظور اور مسعود چشتی کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ جج ارشد ملک نے ویڈیو سکینڈل سامنے آنے سے چند روز قبل بابر اعوان کی بریت درخواست منظور کی تھی۔