(24نیوز)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ نعیم بخاری کی تعیناتی بادی النظرمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ میں نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرر کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے نعیم بخاری کوسپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نعیم بخاری صاحب ہمارے لئے قابل احترام ہیں لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کو نظراندازنہیں کرسکتے۔اس موقع پر وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ ڈویژن نے عمر کی رعایت دی ہے، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کابینہ ڈویژن عمر رعایت نہیں دے سکتا ۔نعیم بخاری کی تعیناتی بادی النظرمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ کا بڑا واضح فیصلہ ہے اس پرعمل بھی ضروری ہے۔
عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کوآئندہ سماعت پرعدالتی معاونت کی ہدایت کردی ہے۔ سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات کا مجاز افسرآئندہ سماعت پرعدالت بھی طلب کر لیا گیا۔عدالت نے ہدایت دی کی آئندہ سماعت پر نعیم بخاری کے تقرر پر عدالت کو مطمئن کریں ، بعد ازاں کیس کی مزید سماعت14 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ نعیم بخاری کوکچھ عرصے قبل چیئرمین پاکستان ٹیلی ویژن مقررکیا گیا تھا تاہم ان کی تعیناتی کوخلاف ضابطہ قراردینے کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ہوئی تھی۔