(24نیوز) کنٹرول لائن پر سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں اور بھارتی جارحیت پر بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 11جنوری کو بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں 10 سالہ بیگناہ بچہ محمد ظہیر شدید زخمی ہو گیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا اور کہا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس،، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔سفارت کار کو تنبیہ کی گئی کہ جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن وسلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔
انڈین سفارتکار کو بتایا گیا کہ بھارت نے رواں سال کے دوران 48 مرتبہ بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کیں ، 3 بیگناہ شہری شدید زخمی ہوئے ۔ بھارتی سفارتکار کو آگاہ کیا گیا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔
بھارت 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باو¿نڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی) کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔