(24نیوز) وزیراعظم عمران خان وزرا کی کارکردگی سے غیر مطمئن، ایک مرتبہ پھر کارکردگی بہتر کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ وزرا اپنی کارکردگی اور وزارتوں پر گرفت بہتر بنائیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈھائی سال گزر چکے ہیں وزیروں کو عوامی مسائل حل کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے،انہوں نے کہاکہ وزرا اپنے کام پر توجہ دیں اور اسے میڈیا پر درست انداز میں پیش کریں ۔
اجلاس میں میں ہفتے کی رات کو ملک گیر بجلی بریک ڈاو¿ن سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔عمر ایوب نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بجلی بریک ڈائون ایک انسانی غلطی سے ہوا، غفلت برتنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم وزیر توانائی کی کارکردگی سے بھی ناخوش نظرآئے۔
عمران خان نے کہا کہ شہریوں کے مسائل سے جڑی وزارتوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے۔ اجلاس میں سانحہ مچھ اور اسامہ ستی کیس پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسامہ ستی کے والدین حکومتی کارروائی سے مطمئن نہیں تو ہائیکورٹ کے جج سے تحقیقات کروائیں، سانحہ مچھ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔اجلاس میں عمرکوٹ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے رینجرز کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سے متعلق بل اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کو عام ٹینڈرنگ کے ذریعے ٹیکس اور ڈیوٹیز سے استثنا دینے جبکہ ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل لاہور کو پولیس اسٹیشن قرار دینے کی منظوری دے دی، نوشہرہ میں کثیرالمنزلہ عمارت کی تعمیر سے متعلق چار رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔کابینہ نے لیگل اینڈ جسٹس ایڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی، نیشنل طب کونسل کے نئے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی، پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کی منظوری دے دی جبکہ اجلاس میں قرضوں کے علاوہ بیرونی فنڈز سے متعلق بریفنگ موخر کردی گئی۔اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی و کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی، اداروں میں اصلاحات سے متعلق مشیر عشرت حسین نے کابینہ کو بریفنگ دی جس پروزیراعظم ان پر برہم ہوگئے اور کہا کہ دو سال گزر جانے کے باوجود اداروں اور گورننس میں اصلاحات نہ آسکی، عدلیہ میں اصلاحات کیلئے وزارت قانون نے ابتک کیا کیا ہے، رپورٹ پیش کی جائے، ذرائع کے مطابق گورننس میں اصلاحات کے معاملے پر کابینہ ارکان فواد چودھری،شیریں مزاری اور مراد سعید سمیت دیگر وزرا بول پڑے اور وزیراعظم سے سوال کیا کہ اڑھائی سال پہلے انہیں اصلاحات کیلئے اہداف سونپے گئے تھے ،لیکن کچھ نہیں ہوا کیا ان کا احتساب ہوگا، جس پر وزیر اعظم نے کہا تمام وزرا کو اپنی کارکردگی بہتر بنانی ہوگی، وزیراعظم نے عشرت حسین اور شفقت محمود کو ٹودی پوائنٹ نکات بتانے کی ہدایت کی اور کہا عوام کو سمجھانے کیلئے مختصر اور جامع رپورٹ دیں۔