(ویب ڈیسک)سعودی عرب رہنے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری،خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی شہریت دینے کے قانون میں ترمیم کردی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شہریت دینے کا اختیار ولی عہد اور وزیراعظم کو دے دیا گیا ہے،ترمیم کے بعد وزیر داخلہ کے بجائے شہریت دینے کا فیصلہ وزیراعظم کریں گے تاہم وزیر داخلہ کی جانب سے اس کی سفارش کی جائے گی،کسی بھی شخص کو شہریت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ ولی عہد ہی کریں گے، اگر باپ غیر ملکی ہو اور ماں سعودی تو ان کے بچے کو چند شرائط مکمل کرنے پر شہریت دی جاسکے گی۔
رپورٹ کے مطابق سعودی ماں اور غیرملکی باپ کے ان بچوں کو سعودی عرب کی شہریت دی جائے گی جو شرائط پوری کریں۔ شرائط میں روانی سے عربی بولنا، قانونی عمر، سعودی عرب میں مستقل رہائش اور اچھا کیریکٹر رکھنا ضروری ہے،شرائط میں کہا گیا کہ پیدائش کے بعد سے سن بلوغت تک مملکت میں مستقل قیام پذیر ہوں، اچھے کردار کے مالک ہوں، بہترین عربی زبان جانتے ہوں اور شہریت کی درخواست سن بلوغت کو پہنچنے کے اگلے سال پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ادھار تیل فراہمی کا معاہدہ طے پا گیا
دوسری جانب حج پر جانے کے خواہشمند افراد کیلئے سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی، پاکستان کا پرانا حج کوٹہ بحال کردیا گیا، وزارت مذہبی امور کے مطابق وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سعودی عرب کی دعوت پرعالمی حج کانفرنس میں شرکت کیلئے جدہ گئے تھے جہاں انہوں نے سعودی ہم منصب ڈاکٹر توفیق بن الربیعہ سمیت کئی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور اداروں کا دورہ کیا۔
وزارت مذہبی امور کا اپنے اعلامیے میں کہنا تھا کہ سعودی حکام کی جانب سے وزیر مذہبی امور کو سالانہ حج معاہدے کا مسودہ موصول ہوگیا جس کے تحت پاکستان کا ایک لاکھ 79 ہزار 210 حجاج کا پرانا کوٹہ بحال جبکہ 65 سال کی بالائی حد کو بھی ختم کردی گئی ہے۔
وزارت کے مطابق رواں سال حج درخواستیں فروری کے آخر تک طلب کئے جانے کا امکان ہے جبکہ کابینہ کی منظوری کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور حتمی حج پالیسی 2023ء کا اعلان کرینگے،سعودی وزیر حج و عمرہ توفیق الربیعہ کے مطابق حج معاہدے پر پاکستان، بھارت، ایران، ترکیہ، سوڈان، یمن، ازبکستان، ملائیشیا اور بحرین سمیت 19 ممالک شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ معاہدے میں عازمین کی تعداد، آمد، روانگی اور پیش کی جانے والی خدمات کا ذکر ہے۔
علاوہ ازیں سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کورونا سےپہلے کا حج کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمرہ ویزا کی معیاد بھی 30 دن سے بڑھا کر 90 دن کر دی گئی، ڈاکٹر توفیق الربیع نے ایک بیان میں کہا رواں سال حج کیلئے عازمین کی تعداد پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے، ڈاکٹر توفیق الربیع نے حج کیلئے عمر کی حد بھی ختم کرنے کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر توفیق الربیع نے بتایا کہ عمرہ کی جامع انشورنس فیس 235 ریال سے کم کر کے 88 ریال اور حاجیوں کیلئے انشورنس فیس کو 109 ریال سے کم کر کے 29 ریال کر دیا گیا۔
عمرہ ویزا رکھنے والے اب پوری مملکت میں گھوم سکتے ہیں، دیگر تمام ویزوں کے حامل افراد کو عمرہ کرنے کی اجازت ہے، عمرہ کے ویزے کی مدت میں بھی 30 دن سے بڑھا کر 90 دن تک کر دی گئی، نسک پلیٹ فارم کا آغاز کرتے ہوئے الیکٹرانک طور پر چوبیس گھنٹے سے کم وقت میں ویزا کے اجراء کی اجازت دے دی گئی۔