(24 نیوز)وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے گورنر پنجاب کو اسمبلی تحلیل کرنے کی بھجوائی جانیوالی سمری پر دستخط اور اوور رائٹنگ نے شکوک وشبہات کو جنم دیدیا،اس حوالے سے سوشل میڈیا پر چہ میگوئیاں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پرویز الٰہی کی جانب سے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے بھجوائی جانیوالی سادہ کاغذ والی سمری سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے دستخط اور تاریخ پر اوور رائٹنگ نے معاملے کو مزید الجھا دیا ہے جبکہ دوسری جانب ایک اور دستاویز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر بھی پرویز الٰہی کے دستخط موجود ہیں.
دونوں وائرل سمریوں پر پرویز الٰہی کے دستخطوں میں واضح فرق ہے جس نے لوگوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ یہ دونوں میں سے کون سے دستخط درست ہیں اور ساتھ ہی بھجوائی جانیوالی سمری پر لکھی گئی تاریخ پر اووررائٹنگ نے بھی سوالات اٹھا دیئے ہیں ،دیکھتے ہیں بھجوائی جانیوالی سمری پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کیا ردعمل دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روس سے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی خریداری سے متعلق بڑی پیش رفت
دوسری جانب مسلم لیگ (ق)کے رہنما مونس الٰہی نے سمری سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے اس پر کوئی اوور رائٹنگ نہیں تاہم دستخط والا ایشو اپنے جگہ موجود ہے، پہلی والی سمری کے بارے میں خیال کیا جارہاہے کہ یہ سادہ کاغذ پر سمری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی گارنٹی کے طور پر عمران خان کو دی تھی ، جس پر تحریک انصاف نے اوور رائٹنگ کرتے ہوئے میڈیا کو دیدی۔
یہ بھی پڑھیں: اوگرا نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا