سی ٹی ڈی کی کارروائی، پشاور سے 2 دہشگرد گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے پشاور کو بڑی تباہی سے بچالیا۔ افغانستان میں دہشگردی کی ٹریننگ کرنے والے عالمی دہشت تنظیم داعش کے 2 خودکش بمبار اور ہینڈلر کو پشاور سے گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گرفتار دہشتگرد جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کو نشانہ بنانے والے تھے۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی پشاور نجم الحسن نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ دہشتگر حملہ آوروں کو انٹلیجنس بیسڈ آپریشن سے گرفتار کیا گیا۔ ہشتگردوں کی نشاندہی پر اُن سے 2 خودکش جیکٹس، 3 عدد ہیند گرنیڈ اور پستول بھی برآمد ہوئے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے ساڑھے 4 ارب روپے جاری کر دیئے
اُن کا کہنا تھا کہ ایک خودکش حملہ آور کی شناخت عادل خان کے نام سے ہوئی۔ گرفتار حملہ آور کے انکشاف پر اس کے دوسرے ساتھی طاہر خان کو اچینی پشاور سے حراست میں لیا گیا۔ گرفتار دہشتگردوں کی نشاندہی پر زیرزمین دفنائے گئے 2 ہینڈ گرنیڈ کے ساتھ اچینی پشاور کے ضلع خیبر سے متصل باونڈری سے 2 عدد خوکش جیکٹس بھی برآمد کی گئیں۔
اُن کامزید کہنا تھا کہ گرفتار حملہ آوروں نے مولانا فضل الرحمن اور ایمل ولی خان کو خودکش حملے کے ذریعے ٹارگٹ کرنے کا اعتراف کیا۔ حملہ آوروں نے مفتی محمود مرکز کی ریکی بھی کی تھی۔ گرفتار دہشتگرد داعش خراسان کے رکن ہیں۔ دہشتگردوں نے پکتیا افغانستان مرکز سے فدائی ٹریننگ حاصل کی۔