(24 نیوز )عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کئے گئے کیس کی سماعت دوسرے روز جاری ہے، اسرائیل کی قانونی ٹیم عدالت میں دلائل پیش کر رہی ہے، اسرائیل کے وکیل نے عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
اسرائیل کی لیگل ٹیم نے عالمی عدالت انصاف کو بتایا کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف حماس کی کارروائی کو نظر انداز کیا ہے،جنوبی افریقہ نے انتہائی مسخ شدہ حقائق پیش کئے ہیں، اسرائیل کا کہنا ہے کہ اگر وہاں نسل کشی کی گئی ہے تو یہ اسرائیل کے خلاف کی گئی ہے۔
وکیل نے کہا غزہ میں اسرائیلی کی کارروائی حماس کے حملے کے دفاع میں کی گئی کیونکہ اسرائیل اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے کوشاں ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوجی مہم روکنے سے وہ اپنا دفاع نہیں کر سکے گا، اسرائیل کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کا مطالبہ اسرائیل کو بے دفاع چھوڑ دے گا، اسرائیل کی نمائندگی کرنے والی قانونی ٹیم نے حماس کو غزہ میں شہریوں کی تکالیف کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔
ضرور پڑھیں:غزہ سے شروع ہونیوالا آگ اور خون کا کھیل پھیل گیا،کیا نتائج نکلیں گے؟
اسرائیل کی قانونی ٹیم کا کہنا تھا کہ حماس عام شہریوں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہی ہے، اسرائیل کی قانونی ٹیم نے حماس کے ایک کارکن کی آڈیو بھی پیش کی جس میں دس اسرائیلیوں کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا ہے،اسرائیلی قانونی ٹیم نے عالمی عدالت انصاف کو 7 اکتوبر کے حملے کی تصاویر دکھائیں۔
جنوبی افریقا کی جانب دلائل میں کہا گیا کہ غزہ میں 3 مہینے میں 23 ہزار فلسطینی شہری قتل کیےگئے ہیں جس میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں، نو زائیدہ بچوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا،اسرائیل اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا مرتکب ہے، جن علاقوں کو اسرائیل نے خود محفوظ قرار دیا وہاں بم مارے گئے، اسپتالوں پر بمباری کی گئی۔
دلائل میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد روک کر قحط کی صورتجال پیدا کردی ہے، 93 فیصد آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، اب اسرائیل کی فضائی بمباری سے بھی زیادہ غزہ میں فلسطینیوں کے بھوک سے مرنےکا خدشہ ہے۔جنوبی افریقا نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی حملے فوری رُکوانے کی اپیل کی ہے۔جنوبی افریقی وکیل کا کہنا تھا کہ غزہ کو تباہ کرنےکا منصوبہ اسرائیل کے اعلیٰ حکام کی جانب سے بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی طرف سے 7 اکتوبر سے غزہ میں بمباری جاری ہے،اس بمباری میں اب ہزاروں معصوم بچے،خواتین شہید ہوچکے ہیں،غزہ کا 70 فیصد تباہ ہوچکا ،ہسپتال ملیامیٹ ہوچکے ۔لاکھوں افراد نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر پناہ لے چکے ہیں ۔