لاس اینجلس : 12 ہزار گھرجل کرراکھ، 2 لاکھ افراد بے گھر، 150 ارب ڈالرکانقصان
37 ہزار ایکڑ رقبہ شعلوں کی لپیٹ میں، ہالی وُڈ اسٹارز اور ارب پتی افراد بھی سڑکوں پر آ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاس اینجلس میں لگنے والی امریکی تاریخ کی خوفناک آگ میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے اور درجنوں افراد لاپتہ ہیں،12 ہزار سے زیادہ گھر بھی جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں جبکہ 37 ہزار ایکڑ رقبہ شعلوں کی لپیٹ میں ہے۔
امریکی حکام کے مطابق ہولناک آتشزدگی کے باعث 2 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے جبکہ نقصان کا ابتدائی تخمینہ تقریباً 150 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے،ہائیڈرنٹس خشک ہوچکے ہیں مگر آگ کےشعلوں کی بلندی آسمان کو چھونے لگی ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی پانی کا ذخیرہ اس آگ پرقابونہیں پاسکتا۔
12 ہزار سے زائد فائر فائٹرز، ساڑھے 1100 فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں،لاس اینجلس کاؤنٹی میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے،نقصان کا ابتدائی تخمینہ 150 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
آگ بجھانے کیلئے سپر پاور امریکا کی پاور کم پڑ گئی اور قیدی مدد کیلئے طلب کرلئے گئے ہیں،کاؤنٹی شیرف کا کہنا ہےکہ تمام تر کوششوں کے باوجود صرف آٹھ فیصد آگ پر قابو پایا جاسکا ہے،ریڈ فلیگ وارننگ بھی جاری کی گئی ہے، آگ اب تک 37 ہزار ایکٹر سے زائد رقبے کو تباہ کر چکی ہے۔
شہری اپنے گھر جلتے دیکھ رہے ہیں اور انتظامیہ ان کی مدد کرنے سے قاصر ہے،ہالی وُڈ اسٹارز اور ارب پتی افراد تک سڑکوں پر آ گئے ہیں جبکہ ہوٹل پناہ گزین کیمپوں میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
آگ کے باعث صورتحال اتنی خوفناک ہے کہ انتظامیہ کو بے گھر افراد کی مدد کے لیے اپیل کرنا پڑی جس کے بعد شہری بے گھر افراد کی مدد کے لیے کپڑے اور دیگر چیزیں عطیہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں ممنوعہ ہتھیاروں کی بمباری سے ہزاروں لاشیں بھاپ میں تبدیل
ریاستی انتظامیہ نے لوٹ مار کے خدشے کے پیش نظر نیشنل گارڈ کو تعینات کردیا جبکہ مقامی افراد نے اپنے گھروں کی حفاظت کے لیے گلیوں میں گشت بھی شروع کر دیا ہے۔