لاہور جنرل ہسپتال میں10سالہ بچی کی کامیاب  برونکو سکوپی،والدین کااظہار تشکر 

یہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہیلتھ ویژن کا مثبت نتیجہ ہے،پروفیسر الفرید ظفر کی ڈاکٹرز کو شاباش

Jan 12, 2025 | 13:52:PM
لاہور جنرل ہسپتال میں10سالہ بچی کی کامیاب  برونکو سکوپی،والدین کااظہار تشکر 
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)لاہورجنرل ہسپتال کے ڈاکٹروں نے 10 سالہ مناہل کی  پیچیدہ برونکو سکوپی  کامیابی سے مکمل کرکے بچی  کوصحت کا تحفہ دے دیا۔

یہ کامیاب پروسیجر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فریاد حسین جو ایسوسی ایٹ پروفیسر آف پیڈیاٹرک میڈیسن بھی ہیں کی نگرانی میں کیاگیا، اس موقع پر ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ پلمونالوجی ڈاکٹر جاوید مگسی،ڈاکٹر نعیم اختر، پروفیسر آغا شبیر اوردیگر بھی موجود تھے۔ 

      پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر کا  اس موقع پرکہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بچوں کے علاج معالجے میں ذاتی دلچسپی لے رہی ہیں ان کے ویژن کو آگے بڑھاتے ہوئے  لاہور جنرل ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ آپریشن تھیٹر مختص کیا گیا ہے جہاں بڑوں اور بچوں کی برونکو سکوپی شروع کردی گئی ہے۔ 

پروفیسر الفرید ظفر نے  مزید کہا کہ انسانی جان بچانا ڈاکٹر زکی اولین ترجیح ہونی چاہیے، ڈاکٹر فریاد حسین نے اپنی انتظامی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ کلینیکل سرگرمیاں بھی جاری رکھ کر شاندار مثال قائم کی ہے۔

ایم ایس ڈاکٹر فریاد حسین کے مطابق 10 سالہ مناہل کو گزشتہ تین ماہ سے بخار کے ساتھ ساتھ وزن کم ہونے کی شکایت بھی تھی جس پر بچی کے والدین اسے مختلف ہسپتالوں میں لے کر گئے مگر افاقہ نہ ہوا،اس کے بعد والدین مناہل کو لاہور جنرل ہسپتال لائے جہاں ڈاکٹروں نے تفصیلی چیک اپ کیا اور ادویات اور تشخیصی ٹیسٹ کرانے کے بعد برونکوسکوپی تجویز کی جو کامیاب رہی۔

طبی ماہرین کا کہنا تھابرونکوسکوپی کی مدد سے ہم بچوں میں مختلف بیماریوں کی تشخیص کر سکتے ہیں اور اس طریقے کو استعمال کرتے ہوئے سانس کی نالی اور پھیپھڑوں میں موجود مسائل کو براہِ راست دیکھ سکتے ہیں، یہ خاص طور پر ان حالات میں مفید ہے جب کسی بچے کو نمونیا، فنگل انفیکشن یا کسی دوسرے انفیکشن کا شبہ ہو یا جب کینسر جیسی سنگین بیماریوں کی تشخیص کرنا ضروری ہو۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا میں ہیپاٹائٹس’’سی‘‘ کے سب سے زیادہ کیسز پاکستان میں ہیں، معاون خصوصی برائے صحت

طبی ماہرین نے بتایا کہ برونکوسکوپی کے ذریعے پھیپھڑوں سے نمونے لے سکتے ہیں جس کے بعد لیب میں جانچ کر کے یہ معلوم کیا جا سکتا ہے کہ کس قسم کا انفیکشن یا بیماری موجود ہے،اگر فنگس یا بیکٹیریا کا انفیکشن ہو تو اس کی جانچ کے بعد ہم یہ طے کر سکتے ہیں کہ کون سا مائیکروارگنزم اس کا سبب بن رہا ہے جس کے بعدمناسب علاج تجویز کیا جاتا ہے، یہ طریقہ نہ صرف بیماریوں کی تشخیص بلکہ علاج کے دوران بھی مفید ثابت ہوتا ہے اورخاص طور پر اُن بچوں کے لیے جو پھیپھڑوں کی کرونک (لمبے عرصے تک رہنے والی) بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔