مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات،عمران خان نے گائیڈ لائنز جاری کردیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز )پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ ملاقات میں حکومت کے ساتھ جاری بات چیت کیلئے گائیڈ لائنز جاری کردئے۔
حکومت کے ساتھ بات چیت کیلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی نے بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دی،اڈیالہ جیل کے باہر صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ آج بانی پی ٹی آئی سے تفصیلی ملاقات ہوئی جو کنٹرول تھی،ہمیں رات گئے ملاقات کا بتایا گیا،دھند کی وجہ سے ہمارے دو رکن حامد خان اور سلمان راجہ بروقت نہیں پہنچ سکے،انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ہدایت دی گئی،بانی پی ٹی آئی نے آج پھر یہی کہا 26 نومبر اور 9 مئی کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے،سپریم کورٹ کے سینیئر ترین ججز جی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ9مئی اور 26نومبر کے آپ ذمہ دار ہیں،دوسرے فریق کو آگاہ کریں گے کہ تیسرے راؤنڈ کے لئے تیار ہیں،انہیں آگاہ کر دیں گے کہ وہ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے تیاری کر کے آئیں،اس پر بات چیت کریں گے،جوڈیشل کمیشن پہلا سٹیپ ہے،حکومت کو کریٹیکل اقدامات کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن ،اگر جوڈیشل کمیشن نہ بنے تو مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے،ہمارا مطالبہ ایسا نہیں جو نہ مانے جانے والا ہو ،سی سی ٹی وی فوٹیجز لائیں جوڈیشل کمیشن کے سامنے رکھیں تاکہ نہ ہمیں اور نہ آپ کو اعتراض ہو،ان کا کہنا تھا کہ 26 نومبر اور 9 مئی کی تحقیقات کے لیے کمیشن اور اسیروں کی رہائی ہمارے مطالبات ہیں،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ ہمارے اسیران کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا ہم اس کو ہیومن رائٹس میں اٹھا رہے ہیں،اب بال حکومت کی کورٹ میں ہے،جتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھا دی۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ حکومتی یقین دہانی کے برعکس کنٹرولڈ ماحول میں ملاقات کی،پاکستان کے پیش نظر کی،اس کا بہتر حل یہ ہے کہ غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے،ہم اس کمیشن میں اپنی مرضی کا جج نہیں چاہ رہے،ہم سینئر موسٹ ججز کی بات کر رہے ہیں جوحقائق کا پتہ لگایا جائے اور ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے ،انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات کے لیے حتمی تاریخ 31 جنوری ہے،رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے کہ 190 ملین پاونڈ کا فیصلہ کیا آنا ہے،یہ فیصلہ ملک کی نیک نامی کا سبب نہیں بنے گا ،اس ریفرنس میں خان ان کی اہلیہ سمیت فیملی کا کوئی ممبر بینیفشری نہیں ،190ملین پاؤنڈ ریفرنس کے فیصلہ کے بعد مذاکراتی عمل میں ہمارے رویوں میں تلخی تو آئے گی مگر بانی پی ٹی آئی نے ہمیں 31 جنوری تک گو ہیڈ دیا ہے،گزشتہ رات ہمیں2بجے آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری ڈیڈ لائن 31جنوری ہی ہے،ڈیڈ لائن میں توسیع کا اختیار صرف بانی کے پاس ہے،اگر پیش رفت ہو گی تو عمران خان فیصلہ کریں گے ، بانی پی ٹی آئی نے قید کارکنان اور ورکر کی بات کی ہے انہوں نے رہائی کی بات نہیں کی،یہ بات کمیٹی کی طرف سے ہے،یہ بانی کے چاہنے والوں کی طرف سے ہے،یہ ہماری ڈیمانڈ ہے،کوئی ایگزیکٹو آرڈر،یا این آر او نہیں،ہم کلیئر ہیں بانی تمام مقدمات کا سامنا کرکے باہر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شدید سردی کی لہر،کیا تعلیمی ادارے پھر بند ہورہے ہیں؟محکمہ تعلیم نے اعلان کردیا