(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوگیا ہے اور جس طرح کے حالات ہیں سب کاسافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جائے گا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاستدان اقتدار میں آنے کیلئے پنڈی کی طرف دیکھتے ہیں میرے قریب تمام طاقتور لوگ اسٹیبلشمنٹ ہیں طاقتورلوگ، عدلیہ، فوج،میڈیا اور ادارے سب اسٹیبلشمنٹ ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم اپنے اقتدار کیلئے دائیں بائیں دیکھتے ہیں ہم جنہیں اقتدار کیلئے آواز دیتے ہیں آہستہ آہستہ ان کا قبضہ بڑھ جاتاہے، جواب کیلئے ہمیں کئی اورجانے کی ضرورت نہیں اپنے گریبان میں دیکھیں جس طرح کے حالات ہیں سب کاسافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ رہی ہے کہ الیکشن ہمیشہ متنازع رہے ہیں ہمارے ملک میں جب بھی الیکشن ہوتے ہیں کرائسز پیدا ہوتے ہیں جس گھرمیں اتحادنہ ہووہاں سسٹم کو چلانا مشکل ہوتاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طے کرناہوگاماضی میں جوفیصلے تذویراتی گہرائی کیلئے کیے درست تھے یا غلط؟ کوروناسے حالات بگڑے تو پہلے موجودفالٹ لائنزمسئلہ پیداکرسکتی ہیں ہم اکائی کے طورپرکام کریں گے توہی فالٹ لائنزسےنمٹ سکیں گے ملک میں مذہب اورلسانی بنیادوں پرفالٹ لائنز موجود ہیں فالٹ لائنزمیں ملکی صورتحال خراب ہوئی توہم مقابلہ مشکل ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی بریفنگ میں صرف افغانستان پر ہی بریفنگ ہوسکی،ہمسایہ ملک میں جو صورتحال پیدا ہورہی ہے پاکستان اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتا ۔ان کاکہناتھا کہ امریکہ دو ٹریلین ڈالر خرچ کرکے نیٹو کے پینتیس سو فوجی مروا کے افغانستان چھوڑ کر چلا گیا ،ہم دعا گو ہیں کہ افغانستان میں جو ہو افغان عوام کیلئے بہتر ہو،ہم چاہتے ہیں افغانستان میں ایسی حکومت ہو جو افغانستان اور خطہ کیلئے بہتر ہو ۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر ریڈزون سے مسلح شخص گرفتار