(24نیوز)دریائے راوی میں پانی کی سطح مزید کم ہوگئی،دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا اخراج 23 ہزار 700 کیوسک تک آگیا۔
دریائے راوی شاہدرہ کے مقام پر پانی کا اخراج 22 ہزار 322 کیوسک پر آگیا،ہیڈ بلوکی کے مقام پر پانی کا اخراج 25 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا،فلڈ فور کاسٹنگ کے مطابق ہیڈ بلوکی کے مقام پر پانی کی آمد 43 ہزار 290 کیوسک ہے ۔
دوسری جانب دریائے ستلج میں ممکنہ سیلاب کے باعث پنجاب کے سات اضلاع کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمٹ اتھارٹیز کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔سیلاب سے قصور، ساہیوال، اوکاڑہ،پاکپتن، وہاڑی، بہاولپور اور بہاولنگر کے علاقے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور چئیرمین ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمٹ اتھارٹیز ایس او پیز کے تحت رسپانس پلان تیار کریں،متعلقہ اضلاع ہنگامی بنیادوں پر اپنے انتظامات مکمل کریں ۔
جموں وکشمیر میں ہونے والی بارشوں کی بعد سیلابی صورتحال معمول کے مطابق ہوگئی، دریائے چناب میں پانی کی آمد و اخراج میں واضع کمی ہوئی ہےجبکہ سیالکوٹ سے گزرنے والے ندی نالے بھی معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر عدنان محمود اعوان کا کہنا ہے کہ ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 67850 کیوسک پر آ گئی، ہیڈ مرالہ سے ڈاؤن سٹریم پانی کا اخراج 43 ہزار 850 کیوسک ہے،ضلع میں تمام برساتی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں ،سیالکوٹ سے گزرنے والے نالے نالہ ایک پلخو اور بھیڑ میں بھی پانی کی سطح معمول کے مطابق ہے