(فرخ احمد) آصف زرداری کی مسلم لیگ ن پر کڑی تنقیدپر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئےبخاری صاحب کی رائے تھی کہ آصف علی زرداری سیاست کے منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں اور وہ سیاست کے داو پیچ سے بہت اچھی طرح آگاہ ہیں اسی وجہ سے یہ کہا جاتا ہے ایک زرداری سب پہ بھاری ، اور اگر یہ کہا جاتا ہے تو اس میں کوئی شک بھی نہیں ہے کیونکہ وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے کے ماہر ہیں اس کی مثال دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت کو توڑنے کی بات ہوئی تو انہوں نے چھاتی ٹھوک کر کہا کہ میں نے بلوچستان کی حکومت کو توڑا ہےاور باپ (BAP) پارٹی بنوائی اسی باپ پارٹی کی سپورٹ سے چیئر مین سینٹ بھی منتخب کروایا، بخاری صاحب کا کہنا تھا کہ اسی لیے کہا جاسکتا ہے کہ ان کی کارکردگی بہت عمدہ ہے اسی باپ پارٹی کے سر پر انہوں نے جنرل الیکشن لڑا اور تحریک انصاف اور دوسری پارٹیوں کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
جنرل الیکشن کے بعد بھی زرداری صا حب اپنی خواہش کے عین مطابق حکومت میں شامل نہیں ہوئے اور مطالبہ رکھا کہ پی پی پی آئینی عہدے لے گی اور وہ آئینی عہدے حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوگئی، اب وہ پنجاب کی سیاست میں متحرک ہو ئے ہیں او ر وہ ساؤتھ پنجاب میں کمشنر ، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کے لیول پر بھی اپنی پسند کے بیورو کریٹ تعینات کرانا چاہتے ہیں ،یہ سب زرداری صا حب کی مرضی سے ہور ہا ہے اور وہ جوانوں عملی سیاست میں اترنے کا کہہ رہے ہیں اس کا مطلب ہے کہ وہ اب پنجاب کی سیاست پر اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہتے ہیں وہ پارٹی کو آرگنائز کرنا چاہتے ہیں اور پارٹی میں جوان خون کو شامل کرنے کے حق میں ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کے کیا حکومت ڈھائی ڈھائی سال کی باری تو نہیں لگی بخاری صاحب نے کہا کہ کوئی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر تی یہ رواج بن گیا ہے اس لیے یہ بھی ممکن ہے کہ ایسا ہی ہو ،اکانومی کے بدترین حالات کے پیش نظر مسلم لیگ ن کے ہاتھ سے حالات سرکتے جا رہے ہیں اور زرداری صاحب نے عوام کی نبض پر ہاتھ رکھا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر بھی تنقید کی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے9مئی کے کیس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت پر تفصیلی فیصلہ پر ذکر کرتے ہوئے بخاری صاحب کا کہنا تھا کہ تفصیلی فیصلہ نے تو بانی پی ٹی آئی کی رہائی کو امیدوںنہ صر ف اڑا کر رکھ دیا ہے بلکہ ان پر تو حکومت کے خلاف بغاوت کی چارج شیٹ ہے۔اس عدالت کے فیصلے کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی کا مستقبل خاصی مشکل میں نظر آتا ہے۔
وزارت خزانہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے ماہرین کے درمیان اہم ورچوئل مذاکرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئےبخاری صاحب نے اس کو مشبت قدم قرار دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ذرعی اشرافیہ اس بات پر راضی نہ ہوتی تھی اس لیے اس قسم کے معاہدے کا ہو جانا بہت اہم ہے,فلور ملز ایسوسی ایشن کی ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک گیر ہڑتال، آٹے کی قلت کا خدشہ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے بخاری صاحب کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں پسی عوام کو مزیدمہنگائی کا جھٹکا لگے گا، حکومت کے آٹے پر ٹیکس کے نفاذ سے تھیلے کی قیمت میں 200 روپے تک اضافہ ہو جائے گا ۔
اسرائیل حماس مذاکرات، ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے نکات پر بات کرتے ہوئے بخاری صاحب نے کہا کہ اب جنگ بندی قریب ہے اور جنگ بندی کی صورت میں اسرائیل اور حماس میں سے کوئی بھی غزہ کو کنٹرول نہیں کرے گا، امریکا اور معتدل عرب ریاستوں کی حمایت یافتہ سکیورٹی فورس غزہ کا کنٹرول سنبھالے گی۔