سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارٹی پوزیشن تبدیل،حکمران اتحاد کی دوتہائی اکثریت چھن گئی

Jul 12, 2024 | 16:03:PM

(عثمان خان)مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ،پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 84 سے بڑھ کر 106تک پہنچ جائے گی ،اپوزیشن اتحاد کی تعداد 125 تک پہنچ جائے گی ،جبکہ اپوزیشن اتحاد میں پی ٹی آئی کے ساتھ پختونخوا میپ، ایم ڈبلیو ایم شامل ہیں ۔جے یو آئی، بی این پی بھی اپوزیشن اتحادکا حصہ ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے سے وفاق میں حکمران اتحاد کی  دو تہائی اکثریت برقرار نہیں رہ سکے گی ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کے پاس تاحال 210 ارکان  ہیں ۔اپوزیشن بینچوں کی تعداد دو درجن کے قریب بڑھ جائے گی ،اپوزیشن اتحاد میں ایک مرتبہ پاکستان تحریک انصاف بطور پارٹی شامل  ہوجائے گی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کو مستقبل میں قانون سازی خصوصاََ آئینی ترمیم میں بڑی رکاوٹ کھڑی ہوگی۔

 پارلیمانی ذرائع  کا کہنا ہے آئینی ترمیم کیلئے حکمران اتحاد کیلئے دو تہائی اکثریت لازم درکار تھی،شہباز حکومت کو مستقبل میں قومی اسمبلی میں ایوان چلانا بھی مشکل ہوگا،حکمران اتحاد میں مسلم لیگ نون 108، پیپلز پارٹی 68، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 22، مسلم لیگ ق 5، آئی پی پی کی 4 نشستیں ہیں۔قومی اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی، مسلم لیگ ضیا اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن ہے۔  

ضرورپڑھیں:پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کیلئے اہل قرار ،مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ نےفیصلہ سنادیا

اپوزیشن اتحاد میں سنی اتحاد کونسل کے 84، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد 8، جے یو آئی کے 8 ارکان ہیں، بی این پی ایک، ایم ڈبلیو ایم ایک  پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کا ایک رکن ہے،اس وقت 22 مخصوص نشستوں پر رکنیت معطل ہے ۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا ہے،عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں پی ٹی آئی کو بطور پارلیمانی پارٹی تسلیم کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں