پی ٹی آئی کا نام سیاسی پارٹیوں کی لسٹ میں شامل،الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی،ذرائع الیکشن کمیشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان)سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کبھی نہیں کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی نہیں ہے،یہ ایک سیاسی پارٹی ہے اور اسکا نام بھی سیاسی پارٹیوں کی لسٹ میں شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی،البتہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا،پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن درست نہیں تھے جس کا Logical Consequence یہ تھا کہ ان سے الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 215کے تحت ’’بلے‘‘ کا نشان لے لیا گیا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ آج کے فیصلے میں جن 39 افراد کو پی ٹی آئی کاایم این ایز قرار دیا گیا ہے انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے اپنی وابستگی ظاہر کی تھی، کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کیلئے پارٹی ٹکٹ اور ڈیکلیئریشن ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروانا ضروری ہے جو کہ ان امیدواروں نےجمع نہیں کروایاتھا،ریٹرننگ افسروں کیلئے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ ان کو پی ٹی آئی کا امیدوار ڈیکلیئرکرتے ،جن 41 امیدواروں کو آزاد تصور کیا گیا ہے انہوں نے نہ تو اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی کا ذکر کیا اور نہ پارٹی کی وابستگی ظاہر کی،41 افراد نے نہ ہی کسی پارٹی کا ٹکٹ جمع کروایا، ریٹرننگ افسروں نے ان کو آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی ۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد قانون کے تحت تین دن کے اندر آزاد امیدواروں نے رضاکارانہ طور پر سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی،ان آزاد امیدواروں کوڈیکلیئرکرنے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں آئی،سنی اتحاد کونسل کی اپیل سپریم کورٹ نے مسترد کردی،پی ٹی آئی اس کیس میں نہ تو الیکشن کمیشن میں پارٹی تھی اور نہ پشاور ہائیکورٹ اور نہ ہی سپریم کورٹ میں پارٹی تھی،پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک ہی دن میں سونے کی قیمت میں بڑااضافہ، فی تولہ قیمت کہاں پہنچ گئی؟