جماعت اسلامی کراچی کا لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی دھرنا ۔۔ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنیکا مطالبہ

Jun 12, 2021 | 20:32:PM

Read more!

(24 نیوز)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کے نام پر عوام کو دھوکا دیا گیا ہے،کراچی کے عوام بجلی استعمال کئے بغیر ہزاروں کا بل دیکھ کر پریشان ہو چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  گرمی کے اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کردیتی ہے۔  کے الیکٹرک کا ہیڈ آفس پانچوں حکومتی جماعتوں کا ہیڈ آفس ہے۔گورنر سندھ نے گرمی کے اضافے کے ساتھ ہی نیشنل گرڈ سے بجلی فراہم کی اور کہا کہ اب لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ گورنر سندھ کے بیان کے بعد سے اب تک وہ کل نہیں آئی اور آج تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔
 حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کراچی کے عوام پر مافیا مسلط ہے جو سب مل کر شہریوں کا استحصال کرتے ہیں۔ کراچی کے 70 فیصد علاقے لوڈشیڈنگ کا شکار ہے۔ گرمی کے اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کو تمام قسم کی مراعات دی جاتی ہے۔ وفاقی حکومت کہتی ہے کہ ہمارے پاس بجلی زیادہ ہے اور اسی بنیاد پر کے الیکٹرک کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ وفاقی حکومت بتائے کہ اگر بجلی زیادہ ہے تو پھر پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ کیوں کی جارہی ہے۔
امیر کراچی کا کہنا تھا کہ سب سے پہلی بار ایم کیو ایم نے مشرف کے ساتھ مل کر کے ای ایس سی کو فروخت کردیا۔ تین سال کا جعلی معاہدہ جو سپریم کورٹ میں بھی پیش کیا جاچکا ہے۔ کئی سال گزرنے کے باوجود آج تک سپریم کورٹ کے الیکٹرک کے خلاف سماعت نہیں کرتی۔ جو کام تین سال میں کرنا تھا وہ کام کے الیکٹرک نے 16 سال میں بھی نہیں کیا۔ نجکاری کے نام پر کراچی کے عوام کو دھوکا دیا گیا ہے۔ 
 انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کی بات کرتے ہیں لیکن کے الیکٹرک کی حکمران پارٹیوں کے ساتھ مل کر کی جانے والی کرپشن کیوں نہیں پکڑتے؟ دوسری بار ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر فروخت کیا اور اربوں روپے کی واجب الادا رقم معاف کروائی گئی۔ کے الیکٹرک ایک آف شور کمپنی ہے ، عمران خان آف شور کمپنی کے خلاف عدالت میں کیوں نہیں جاتے ؟ تقریریں کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا کرپشن کرنے والوں کے خلاف عدالت میں مقدمات چلائے جائیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تابش گوہر سیاسی پارٹیوں سے لاکھوں روپے کی ری کوری کرواتے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کو بغیر کسی ایگریمنٹ کے گیس فراہم کی جارہی ہے۔ کے الیکٹرک دو دن تاخیر سے بجلی جمع کروائے تو بجلی کاٹ دی جاتی یے لیکن کے الیکٹرک گیس کی رقم ادا نہیںکرررہا اسے کچھ نہیں کیا جارہا۔ کے الیکٹرک کا لائسنس ہر صورت منسوخ کیا جائے اور 16 سال کا فارنزک آڈٹ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 16 سال سے کے الیکٹرک کو سپورٹ کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ بین الاقوامی سے سود کے عوض قرض لینے کی بجائے کے الیکٹرک پر واجب الادا رقم وصول کی جائے۔ کے الیکٹرک کو کسی صورت فرار ہونے نہیں دیاجائے گا۔ اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔ 51 فیصد شئیرز کے الیکٹرک اور 49 فیصد شئیرز پرائیوٹ کمپنیوں کو دیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد کے ذریعے سے کراچی کا ادارہ واپس لینا چاہتے ہیں۔ چوروں اور ڈاکوﺅں کو بے نقاب کرنا چاہتے ہیں۔دھرنا جاری ہے ، مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں:گاڑی میں ڈانس کی ویڈیو کس نے بنائی ؟۔۔نیلم منیر نے چار سال بعد لب کشائی کردی

مزیدخبریں