(فرزانہ صدیق) وفاقی پولیس نے 9 مئی کو معصوم شہریوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے دہشتگردی اور فوج کیخلاف اکسانے کے الزام میں چار نامزد سمیت 25 افراد کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
چار ملزمان ویڈیو پیغامات اور سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو دہشتگردی کیلئے اکسا رہے تھے۔ تھانہ رمنا پولیس کو محمد اسلم نے بتایا کہ ایک محب وطن شہری ہوں 9 مئی کو تھانہ رمنا کے علاقے جی الیون ون ترمزی مسجد چوک میں موجود تھا کہ مشتعل ہجوم نے توڑ پھوڑ اور دہشتگردی پھیلانی شروع کردی، میں اپنے ذاتی کام کے سلسلے میں جا رہا تھا کہ دہشتگردی پھیلانے والے عناصر کے پاس سے گزرا تو 25 نامعلوم لوگ جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں، شاہین صہبائی، سید حیدر رضا مہدی، وجاہت سعید خان، عادل فاروق راجہ کے ویڈیو پیغامات اور ٹوئٹر اکاؤنٹس کے سکرین شاٹ اور سوشل میڈیا کے سکرین شاٹ کے ذریعے لوگوں کو دہشتگردی کیلئے اکسار ہے تھے کہ سب لوگوں کو عسکری تنصیبات پر حملہ کرکے ملک میں دہشتگردی پھیلا کر ملک کے اندر بغاوت اور انتشار پھیلانا چاہ رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: جناح ہاؤس حملہ،عمران خان کی بہن علیمہ خان کی ضمانت منظور
مندرجہ بالا اشخاص براہ راست 9 مئی کے واقعات میں اپنے ویڈیو پیغامات اور دیگر ذرائع سے دہشتگردی کیلئے اکساتے رہے اور دہشتگردی کے تمام عوامل کی تشہیر بھی کرتے رہے۔
جب 9 مئی کے واقعات میں ان اشخاص کے پیغامات برائے دہشتگردی کو دیکھا اور سنا تو مزید تجسس پر ان کے سوشل میڈیا کو چیک کیا تو اس بات کا ادراک ہوا کہ تمام مندرجہ بالا اشخاص ایک منظم سازش کے ذریعے باہم صلاح مشورہ ہوکر غیرملکی اور دشمن ایجنسیوں کا آلہ کار بنے ہوئے ہیں اور پاک فوج کو بدنام کر رہے ہیں اور فوجی جوانوں کے اندر بغاوت ان کے حلف سے رو گردانی کروانا چاہتے ہیں اس طرح پاک فوج کو کمزور کر کے ملک کے اندر دہشتگردی کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔