(24نیوز)چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بیرون ملک اثاثوں پر ٹیکس نفاذ کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے 100 فیصد ٹیکس ادا کرنے کی ایف بی آر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فریقین کو غیر منقولہ جائیدادوں پر 50 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا،فیصلے کا اطلاق منقولہ جائیداد پر نہیں ہوگا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس نئے ٹیکس سسٹم کی خامیوں کو دیکھنا ہوگا ،مزید لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کیلئے کریٹو ٹیکسیشن کرنا ہوگی، عدالت نے جو کچھ بھی کرنا ہے وہ آئین و قانون کے مطابق کرنا ہے۔
ایف بی آر کے ممبر لیگل نے بتایا کہ یہ معاملہ اربوں کا ہے، عدالت نے حکم امتناع جاری کیا تو باقیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، ٹیکس پالیسی پر ایسے ریلیف ملنا شروع ہوگیا تو مشکلات بڑھیں گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جو سو فیصد ٹیکس ادا کرنا چاہیے تو عدالت کو کوئی اعتراض نہیں ہے.
یہ بھی پڑھیں: کم عمر بچوں کی شادیاں کرنے اور کرانےوالے ہو شیار،عدالت سے بڑی خبر آ گئی
چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ملک کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے، زرمبادلہ کو بہتر بنانے کیلئے جو پیسے بیرون ممالک پڑے ہیں وہ ملک میں رکھیں، حکومت کی مجبوریوں کو ہم سمجھ سکتے ہیں، سب کی ذمہ داری ہے تعاون کریں۔
عدالت نے غیر منقولہ پراپرٹی پر عائد سو فیصد ٹیکس دینے پر حکم امتناع جاری کردیا.