(24 نیوز) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ انسانی جانیں بچانا اولین فرض ہے، ساحلی علاقوں سے لوگوں کا انخلایقینی بنائیں گے۔
کراچی میں نیوزکانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ہدایات تھیں کہ صورتحال خوددیکھیں، سمندری طوفان کے پیش نظر انتظامیہ الرٹ ہے، کل سے سمندری طوفان کا رخ تبدیل ہوجائے گا، سب سے زیادہ خطرہ ڈسٹرکٹ سجاول کو ہے، طوفان شمال کی طرف جارہا ہے، سمندری طوفان بھارت اور پاکستان کے ساحل سے ٹکرائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک روس تجارت میں بڑی پیشرفت، ایل پی جی بھی پاکستان پہنچ گئی
مرادعلی شاہ نے مزید کہا کہ انسانی جانوں کو بچانا اولین فرض ہے، سمندری طوفان کی شدت بہت زیادہ ہے، ساحلی علاقوں سے لوگوں کا انخلایقینی بنائیں گے، ساحلی علاقوں میں دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے، کیٹی بندر سے 14ہزار افرا د کومحفوظ مقامات پر منتقل کرنا ہے، سجاول کے 3مقامات سے 60 ہزارافراد کو نکالاجارہا ہے، بل بورڈ ہٹانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔
موسم سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان کے باعث کراچی میں موسلادھار بارش ہوگی، ماہی گیروں کی درجنوں کشتیوں کو واپس لایا گیا، کوشش ہوگی کہ بل بورڈ کو 100 فیصد ہٹایا جائے، متاثرہ لوگوں کی رہائش گاہ کے تمام انتظامات مکمل ہیں، تمام محکموں کو الرٹ کردیا ہے، عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردیں گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان شدت سے کراچی کی طرف بڑھنے لگا
دوسری جانب سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان سے سندھ کے ساحلی علاقوں کو خطرہ ہے، طوفان کے پیش نظر 80 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔