(24نیوز) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے قومی اسمبلی کے ابتدائی 100 دنوں کی کارکردگی پر رپورٹ جاری کر دی۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے ابتدائی 100 دنوں میں قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار رہا، قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر سے اسمبلی کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی،فافن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی آڑ میں قومی اسمبلی کی گیلری تک شہریوں کی رسائی پر پابندی بھی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ایوان نے 66 گھنٹے اور 33 منٹ پر محیط 23 اجلاس کئے، ہاؤس کے موجودہ 310 ممبران میں سے 159 (51 فیصد) ممبران نے فعال ہوکر اجلاسوں میں شرکت کی، ایوان میں ارکان کی اوسطً حاضری 231 رہی جس میں سب سے زیادہ 302 اور سب سے کم 176 ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے 23 میں سے صرف 2 اجلاسوں کی کارروائی میں شرکت کی جو کہ 10فیصد بنتا ہے جبکہ ماضی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف 26 فیصد اور عمران خان 29 فیصد اجلاسوں کا حصہ بنے۔
رپورٹ کے مطابق قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی اجلاس میں شرکت 88 فیصد رہی، اسپیکر ایاز صادق اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی حاضری کا تناسب 82 فیصد رہا۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے قومی اسمبلی کی کارروائی میں سب سے زیادہ حصہ لیا ،سنی اتحاد کونسل کے وفاقی وزراء کی حاضری انتہائی کم رہی،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر سے اسمبلی کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
اجلاس میں شہریوں کی رسائی پر پابندیوں بھی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی،ایوان میں اب بھی 26 ارکان کی کمی ہے،اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے 84 فیصد کارروائی کی صدارت کی،پوائنٹس آف آرڈر نے پلینری کے 30 فیصد وقت کا استعمال کیا۔