(24نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان ( جے آئی پی ) حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی غلامی کی دستاویزکو بجٹ کا نام دیا گیا ہے،وزیرخزانہ کی پریس کانفرنس ناکامیوں کی داستان تھی۔
مالی سال 25۔2024 کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کیا گیا جس پر سیاسی لوگوں کے ساتھ ساتھ مختلف معاشی ماہرین اور کاروباری حضرات نے اپنے رائے کا اظہار کیاہے،اس سلسلے میںجماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو اداروں میں مداخلت کی اجازت بھی دے رکھی ہے، حکمران آئی ایم ایف سے قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر مذاکرات کی جرات نہیں رکھتے، ملک میں وزرائے خزانہ درآمد کیے جاتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے لیے گئے 23پروگراموں سے معیشت بہتر نہ ہوئی،ٹیکس آمدن اضافہ میں ایف بی آر کا کوئی کریڈٹ نہیں، تنخواہ دار طبقہ سے 326ارب سمیٹے گئے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ پٹرولیم لیوی،مہنگی گیس اور بجلی بلنگ سے غریب کو نچوڑا گیا، ٹیکس آمدن کا 87فیصد قرض،سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، جب تک سود رہے گا، معیشت ٹھیک نہیں ہوگی،مہنگی بجلی آئی پی پیز سے کئے گئے ظالمانہ اور عوام دشمن معاہدوں کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معیشیت نہیں چلے گی،مہنگائی بڑھے گی :صدر لاہور چیمبر آف کامرس کا بجٹ پر ردعمل