نومنتخب 48 سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سینٹ کے 48 نو منتخب ارکان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، پریزائیڈنگ آفیسر مظفر حسین شاہ نے نومنتخب ارکان سینٹ سے حلف لیا۔حلف اٹھانے والوں میں پی ٹی آئی کے 19، پیپلز پارٹی کے8 ، جے یو آئی ف کے 3، مسلم لیگ نون کے 5 سینیٹر کے علاوہ دیگر بھی شامل ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینٹ کا اجلاس آج صبح دس بجے طلب کیا تھا۔ پریزائیڈنگ آفیسر مظفر حسین شاہ نے نومنتخب 48 سینیٹرز سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف کے بعد اجلاس ملتوی کردیا گیا۔جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے کاغذات نامزدگی جمع کئے گئے۔ تمام امیدواروں کے کاغذات جانچ پڑتال کےبعد منظور کرلئے گئے۔صادق سنجرانی نے محسن عزیز ، مرزا آفریدی نے ہدایت اللہ کو پولنگ ایجنٹ مقرر کیا۔
حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ناشتے پر 51 سینٹرز پورے کرنے میں کامیاب ہوگئی، چیئرمین سینٹ کے حکومتی امیدوارصادق سنجرانی نے اپوزیشن نشستوں پر جا کر ممبران سے ملاقات کی۔
واضح رہے کہ سینٹ کے چیئرمین کے انتخاب کیلئے حکومت کی جانب سے صادق سنجرانی کو اپنا اُمیدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ اپوزیشن اپنے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو اِس عہدے پر دیکھنا چاہتی ہے۔
سینٹ کی موجود صورتحال کے تناظر میں اپوزیشن اتحاد کے پاس 51 اراکین کی اکثریت اور حکومتی اتحاد کے پاس 47 اراکین ہیں،تاہم جماعت اسلامی کا ایک ووٹ اور ممکنہ طور پر بی این پی اور اے این پی کا ایک ایک ووٹ انتخابات میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے ، لہٰذا اس الیکشن میں ایک ایک ووٹ کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
سینٹ میں دلچسپ پارٹی پوزیشن کے حساب سے 100 کے ایوان میں 99 ارکان موجود ، اسحاق ڈار حلف نہ اٹھانے کے باعث ایوان کا حصہ نہیں ہیں، اگر موجودہ اور نو منتخب سینیٹر میں پی ڈی ایم اتحاد کو اکھٹا دیکھیں تو انکے ارکان کی تعداد 51 بنتی ہے۔جس میں پیپلز پارٹی کے 21،ن لیگ کے 17، نیشنل پارٹی کے 2، پی کے میپ کے 2،جمیعت علمائے اسلام ف کے 5، بی این پی کے 2 اور اے این پی کے 2 ارکان شامل ہیں۔دوسری جانب حکومتی اتحاد کو دیکھیں تو پی ٹی آئی کے 27، بلوچستان عوامی پارٹی کے 12، ایم کیو ایم کے 3، مسلم لیگ فنکشنل کا 1، مسلم لیگ ق کے 1 ، فاٹا کے 3 سینٹرز شامل ہیں ، اس طرح حکومتی ارکان کی تعداد 47 بنتی ہے۔