سینٹ میں اپوزیشن نے خفیہ کیمرے پکڑ لئے،احتجاجاً پولنگ بوتھ اکھاڑ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سینٹ اجلاس میں حلف برداری کے دوران گرماگرمی دیکھنے میں آئی،اپوزیشن نے پولنگ بوتھ کی جگہ کیمرے لگے ہونے پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔اپوزیشن نے پولنگ بوتھ ہی اکھاڑ کر سیکرٹری سینٹ کی نشست پر رکھ دیا۔ خفیہ کیمرے کی نشاندہی ہونے پر پریزائیڈنگ افسر نے نیا پولنگ بوتھ بنانے کی ہدایت کردی
ایوان میں نئے ارکان سینیٹ کی حلف برداری کے بعد ایک بار پھر ہنگامہ آرائی اور شدید شور شرابہ ہوا۔ سینٹ کااجلاس شروع ہوا تو پولنگ کی جگہ پر دو کیمرے لگے ہونے پر ،سینیٹر رضا ربانی ،مصدق ملک اور مصطفی نواز نے احتجاج کیا۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پولنگ بوتھ کے اندر خفیہ کیمرے لگے ہونے کی تصویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی ۔جبکہ اپوزیشن نے کیمرے لگے ہونے پر پولنگ بوتھ ہی اکھاڑ دیا ہے۔
Myself and Dr Musadik found spy cameras right over the polling booth!!!! pic.twitter.com/aqRGFRYFbq
— Mustafa Nawaz Khokhar (@Mustafa_PPP) March 12, 2021
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پولنگ بوتھ میں کیمرہ لگانا آئین اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے، پولنگ بوتھ کے اندر کیمرے لگانا کسی قانون میں نہیں، یہ اقدام آئین کے منافی ہے۔
رضاربانی نے پریزائیڈنگ افسر سے سوال کیا اجلاس آپ چلارہےہیں یاکوئی اورچلارہاہے، جس پر پریزائیڈنگ افسر نے کہا آپ تشریف رکھیں ہم معمول کی کارروائی شروع کرنےلگےہیں۔پولنگ بوتھ پر خفیہ کیمرہ نصب ہونے کی نشاندہی کے بعد پریزائیڈنگ افسرنےنیاپولنگ بوتھ بنانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا پولنگ بوتھ نئے سرے سے تیار کئے جائیں گے۔پریزائیڈنگ آفیسرسیدمظفرحسین کا کہنا تھا کہ رول 9کےتحت اورکوئی کارروائی نہیں ہوگی، اپوزیشن ارکان تحمل سےبیٹھیں۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پریزائیڈنگ آفیسر مظفر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سینٹ میں کیمرے لگائے جانے کی انکوائری کے احکامات دے دئیے ہیں۔انکوائری کی ذمہ داری سیکرٹری سینٹ کو سونپی گئی۔