(24نیوز) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ آر ٹی ایس اور ڈسکہ دھند کے بعد سینٹ پر ڈاکہ ڈالنے والے آخری جنگ ہار چکے۔ سپریم کورٹ سے منہ کی کھائی، آئینی ترمیم میں ناکام رہے،صدارتی آرڈیننس ردی کا ٹکڑا بن گیا تو خفیہ کیمروں والے مستری لے آئے۔
چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے الیکشن سے قبل نیا تنازع کھڑا ہونے پر لیگی نائب صدر مریم نواز بھی میدان میں آگئیں اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آئین میں خفیہ ووٹ کا ذکر ہے خفیہ کیمروں کا نہیں! ووٹ چورو شرم کرو اور کرسی چھوڑو۔
مریم نواز کا مزید کہنا ہے کہ عادی، سند یافتہ ووٹ چور ہر بار ووٹ چوری کا نیا طریقہ ڈھونڈ کر لاتا ہے مگر رنگے ہاتھوں پکڑا جاتا ہے۔ مگر اب حالت اتنی پتلی ہو چکی ہے کہ گن پوائنٹ پر ووٹ لینے سے بھی بات نہیں بنی اور کیمرے لگا کر اپنے ہی ارکان کی جاسوسی کرنی پڑ گئی۔ ایسی تاریخی ذلت! توبہ !
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے ووٹ چوروں کو این آر او دینے سے انکار کے بعد، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلانے میں ناکامی کے بعد خفیہ کیمروں کے ذریعے آئین کی توہین ایک سنگین جرم ہے۔ سیلیکٹرز بھی سوچتے ہوں گے کیا مصیبت گلے پڑ گئی۔