(24 نیوز) تعلیمی اداروں کا بنیادی مقصد دھیرے دھیرے زوال پذیر ہورہا ہے،غیرنصابی سرگرمیوں میں ملوث طلبا وطالبات اپنا مستقبل تباہ کررہے ہیں، ایسی ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جو لاہور کی کسی نجی یونیورسٹی کی ہے۔اس حرکت پر دونوں طلبا کے نام خارج کر دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں میں جانے کا مقصد یہ ہے کہ طلبا وطالبات اپنے مستقبل اور والدین کا نام روشن کریں مگر افسوس کے عصر حاضر میں طلبا وطالبات ایسی سرگرمیوں میں مشغل ہیں کہ جن بدنامی کا باعث بنے،آج کل نوجوانوں نے ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرنے کیلئے انوکھا طریقہ تلاش کرتے ہیں،ایک ایسا ہی واقعہ لاہور کی نجی یونیورسٹی میں پیش آیا جہاں لڑکی نے گھٹنوں پر بیٹھ کراپنی محبت کا اظہار کیا اور پھر بعد میں سرعام ایک دوسرے کے گلے لگ گئے۔
نجی یونیورسٹی میں پیش آنے والے اس نا مناسب واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوچکی ہے،ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان لڑکی ہاتھ میں پھولوں کا گلدستہ لئے گھٹنوں پر بیٹھ کرلڑکے کو پرپوز کررہی ہے، وہاں موجود لڑکے اور لڑکیوں نے اس واقعہ کی ویڈیوبنا کرسوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل کی، لڑکی گھٹنوں کے بل بیٹھ لڑکے سے کچھ کہتی،لڑکے نے مسکراتے لڑکی سے پھول لئے اور پھر ایک دوسرے کے گلے لگے۔
انٹرنیٹ پرعوام کے اس بارے ویڈیو پر تنقیدی نشتر چلاتے ہوئے اس کو ناپسند کیا،ان کا کہناتھا کہ پاکستان میں ایسے واقعات قبول نہیں،جامعات میں اس طرح کی غیر اخلاقی حرکات سے تعلیم کا استحصال ہے۔
دوسری جانب محبت کا اظہار کرنے والے دو طلبا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سر عام گلے مل کر محبت کا اظہار کرنے والے دونوں طلبا کے نام خارج کر دیئے گئے ، یونیورسٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے دونوں طلبا کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی، دونوں طلبا نے یونیورسٹی کے دیگر طلبا کے ساتھ ایک دوسرے کو گلے لگا کر پھولوں کا تبادلہ کیا۔
جامعہ نے واضح کیا ہے کہ یونیورسٹی میں طلباکا یہ فعل ضابطہ کی خلاف ورزی ہے،طالبہ حادیقہ جاوید اور طالب علم شہر یار احمد کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔