(24 نیوز)قومی ٹی ٹونٹی اور ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈز 18، 18 کھلاڑیوں پر مشتمل، قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں 20 کھلاڑی شامل ہیں۔شاداب خان اور محمد حفیظ کی واپسی، شرجیل خان بھی قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ کا حصہ بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی نے دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں شامل 7 ٹی ٹونٹی ، 3 ون ڈے اور 2 ٹیسٹ میچوں کیلئے قومی اسکواڈز کا اعلان کردیا ہے،سلیکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر اعتمادکااظہار کیا ہے،دورے کیلئے اعلان کردہ قومی ٹی ٹونٹی اور ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈز 18، 18 کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔ ان 18 میں سے 14 کھلاڑی ایسے ہیں جو دونوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں 20 کھلاڑی شامل ہیں۔ ان 20 میں سے 8 کرکٹرز ایسے ہیں جو تینوں فارمیٹ کیلئے اعلان کردہ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔دورے میں شامل ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل اور ٹیسٹ میچز پاکستان کو ان دونوں فارمیٹ میں اپنی عالمی رینکنگ بہتر کرنے کا موقع فراہم کریں گے جبکہ دورہ جنوبی افریقہ میں شامل 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہیں۔
13 مختلف ٹیموں کے درمیان جاری اس ایونٹ کی 7 بہترین ٹیمیں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں براہ راست رسائی حاصل کرجائیں گی۔جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز اور 4 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کے لیے قومی وائیٹ بال اسکواڈ 26 مارچ کو جوہانسبرگ روانہ ہوگا۔قومی اسکواڈ وہاں سے 17 اپریل کو 3 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلنے بلائیو روانہ ہوگا۔قومی اسکواڈ 12 مئی کو وطن واپس پہنچے گا۔
جوہانسبرگ روانگی سے قبل قومی وائیٹ بال اسکواڈ 19 مارچ سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹریننگ کا آغاز کرے گا۔قومی ٹی ٹونٹی اور ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈز میں شامل کھلاڑیوں کی پہلی کوویڈ 19 ٹیسٹنگ 16 مارچ کو ان کے اپنے شہروں میں ہوگی ، پھر 18 مارچ کو لاہور آمد پر ان کی دوسری کوویڈ 19 ٹیسٹنگ ہوگی۔ قومی وائیٹ بال اسکواڈ کی تیسری اور چوتھی ٹیسٹنگ 21 اور 24 مارچ کو لاہور میں ہی ہوگی۔قومی وائیٹ بال اسکواڈ کا یہ تربیتی کیمپ بائیو سیکیور ماحول میں لگایا جائے گا۔
ٹی ٹونٹی سکواڈز میں بابر اعظم (کپتان)(سینٹرل پنجاب) ، شاداب خان (نائب کپتان) (ناردرن)، ارشد اقبال (خیبرپختونخوا)، آصف علی (ناردرن)، دانش عزیز(سندھ)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، حیدر علی (ناردرن)، حارث رو¿ف(ناردرن) ، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، محمد حفیظ (خیبرپختونخوا)، محمد حسنین (سندھ)، محمد نواز (ناردرن)، محمد رضوان(خیبرپختونخوا) ، محمد وسیم جونیئر (خیبرپختونخوا)، سرفراز احمد(سندھ) ، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شرجیل خان(سندھ) اور عثمان قادر(سینٹرل پنجاب)۔ون ڈے سکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)(سینٹرل پنجاب) ، شاداب خان (نائب کپتان) (ناردرن)، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، دانش عزیز (سندھ)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فخر زمان (خیبرپختونخوا)، حیدر علی(ناردرن) ، حارث رو¿ف (ناردرن)، حسن علی(سینٹرل پنجاب) ، امام الحق (بلوچستان)، محمد حسنین (سندھ)، محمد نواز (ناردرن)، محمد رضوان (خیبرپختونخوا)، محمد وسیم جونیئر(خیبرپختونخوا) ، سرفراز احمد(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا) اور عثمان قادر(سینٹرل پنجاب) جبکہ ٹیسٹ سکواڈ میں بابر اعظم (کپتان) (سینٹرل پنجاب)، محمد رضوان (نائب کپتان) (خیبرپختونخوا) ، عبداللہ شفیق (سینٹرل پنجاب)، عابد علی (سینٹرل پنجاب)، اظہر علی (سینٹرل پنجاب)، فہیم اشرف (سینٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، حارث رو¿ف (ناردرن)، حسن علی (سینٹرل پنجاب) ، عمران بٹ (بلوچستان)، محمد نواز (ناردرن)، نعمان علی (سندھ)، ساجد خان (خیبرپختونخوا) ، سلمان علی آغا(سدرن پنجاب) ، سرفراز احمد(سندھ) ، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شاہنواز دھانی (سندھ)، تابش خان (سندھ) اور زاہد محمود(سدرن پنجاب) شامل ہیں۔اسپورٹ اسٹاف میں منصور رانا (منیجر) ، مصباح الحق (ہیڈ کوچ) ، عبد المجید (فیلڈنگ کوچ) ، کلف ڈیکن (فزیوتھیراپسٹ) ، کرنل (ر) خالد محمود (سیکیورٹی منیجر) ، ملنگ علی (مساجر) ، رضا کیچلیو (ڈیجیٹل اور میڈیا منیجر) ، ڈاکٹر ریاض احمد (ٹیم ڈاکٹر) ، شاہد اسلم (اسسٹنٹ کوچ) ، طلحہ بٹ (اینالسٹ) ، وقار یونس (بولنگ کوچ) ، یاسر ملک (اسٹرینتھ اور کنڈیشنگ کوچ) اور یونس خان (بیٹنگ کوچ) شامل ہیں۔
محدود طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان اور مڈل آرڈر بیٹسمین محمد حفیظ کی قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔دونوں کھلاڑی جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔ 31 سالہ شرجیل خان بھی چار سال بعد قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈمیں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں شامل نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں 233 رنز بنانے والے شرجیل خان نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کے التواء سے قبل کھیلے گئے 14 میچز میں 200 رنز بنائے۔ایونٹ کے پہلے 14 میچز میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان 297 اور کراچی کنگز کےاوپنر بابراعظم 258 رنز بناکر ٹاپ بیٹسمین رہے۔
اس فہرست میں شرجیل خان کا نمبر تیسرا ہے۔سلیکشن کمیٹی نے صوابی سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ فاسٹ باو¿لر ارشد اقبال اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ محمد وسیم جونیئر کو پہلی مرتبہ قومی ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔ ارشد اقبال نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں ٹی ٹونٹی میچز میں 10 اور ون ڈے میچز میں 7 وکٹیں حاصل کیں۔ اس دوران محمد جونیئر نے ون ڈے میچز میں 7 جبکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 میں 4 وکٹیں اپنے نام کیں۔قومی سلیکٹرز نے اعلان کردہ ٹیسٹ اسکواڈ میں بھی ایک نیا چہرہ شامل کیا ہے، لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ فاسٹ باو¿لر شاہنواز دھانی نے اپنے ڈیبیو سیزن میں 26 وکٹیں حاصل کرکے سلیکٹرز کی توجہ اپنی طرف مبذول کروالی ہے۔انہوں نے نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں سندھ سیکنڈ الیون کی نمائندگی کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں ، جس کے بعد انہوں نے پاکستان کپ میں 5 اور ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 میں 9 وکٹیں اپنے نام کیں۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں شامل قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ بیس رکنی اسکواڈ میں کامران غلام اور یاسر شاہ کی جگہ شاہنواز دھانی اور زاہد محمود کو شامل کرلیا گیا ہے۔ یاسر شاہ بائیں گھٹنے کی انجری کے باعث زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ میچز کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ ارشد اقبال، محمد وسیم جونیئر اور شاہنواز دھانی کو قومی اسکواڈ میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی محنت کا صلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پروفیشنل ایتھلیٹ کے لئے سب سے بڑا اعزاز بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہوتا ہے ، یقین ہے کہ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کیلئے قومی اسکواڈ میں شمولیت ان ایمرجنگ کرکٹرز کو میدان میں مزید متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دے گی۔
محمد وسیم کے مطابق لیگ اسپنر یاسر شاہ بائیں گھٹنے کی انجری کا شکار ہیں، انہیں مکمل صحتیابی کے لیے ابھی مزید 6 ہفتے درکار ہیں، ان کی عدم دستیابی نے زاہد محمود کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کے دروازے کھول دئیے ہیں جبکہ ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں نائب کپتان شاداب خان کی واپسی کی وجہ سے بھی انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ عماد وسیم کو ٹی ٹونٹی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا کیونکہ ہم محمد نواز کو ابھی مزید موقع دینا چاہتے ہیں، محمد نواز نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں 6.10 کے اکانومی ریٹ سے تین وکٹیں حاصل کیں
بدقسمتی سے عامر یامین، عماد بٹ اورکامران غلام قومی اسکواڈز میں جگہ نہیں بناسکے۔
انہوں نے کہا کہ عامر یامین اور عماد بٹ نےٹی ٹونٹی اسکواڈ میں محمد حفیظ اور شاداب خان کی واپسی کیلئے راہ ہموار کی ہے۔پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا وڈے میچ 2 اپریل کوسپراسپورٹ پارک ، پریٹوریا ،4 اپریل کودوسرا ون ڈے انٹرنیشنل میچ وانڈررز اسٹیڈیم ، جوہانسبرگ،7 اپریل کوتیسرا ڈے انٹرنیشنل میچ ؛ سپراسپورٹ پارک ، پریٹوریا کو کھیلا جائیگا ۔
شیڈول کے مطابق 10 اپریل کو پہلا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ؛ وانڈررز اسٹیڈیم ، جوہانسبرگ،12 اپریل کودوسرا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ؛ وانڈررز اسٹیڈیم ، جوہانسبرگ،14 اپریل کو تیسرا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ؛ سپراسپورٹ پارک ، پریٹوریا،16 اپریل کو چوتھا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ ؛ سپراسپورٹ پارک ، پریٹوریا میں کھیلا جائیگا ۔