آٹا مہنگا ہو نہ گیس ۔۔۔وزیراعظم کی ہدایت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ حکومت کی جانب سے سبسڈی سکیم متعارف کیے جانے تک آٹے کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائے اور جند ماہ تک گیس مہنگی نہ کی جائے۔
جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت آٹا ، چینی و دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراءمخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، محمد حماد اظہر، سید فخر امام، عمر ایوب، اسد عمر ، معاونین خصوصی ندیم بابر، ڈاکٹر وقار مسعود، تابش گوہر، سابق وزیرخزانہ شوکت ترین، وفاقی سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسر شریک ہوئے۔
اجلاس میں بنیادی اشیائے ضروریہ خصوصاً آٹے کی قیمت میں استحکام ، چینی کی موجودہ قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے اقدامات ، گیس اور پٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے معاملات پر غور کیا گیا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ غریب افراد کو آٹے کے حوالے سے براہ راست سبسڈی کی فراہمی کے لئے مفصل پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے جس کی بدولت آٹے کی خریداری کے حوالے سے معاشرے کے کمزور طبقوں کو حکومت کی جانب سے براہ راست سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ حکومتی سبسڈی کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقات کی مالی معاونت ہے تاکہ ان پر مہنگائی کا بوجھ ممکنہ حد تک کم کیا جا سکے۔ اس موقع پروزیرِ اعظم کو چینی کی قیمت میں کمی لانے کے حوالے سے مجوزہ اقدامات پر بریفنگ دی گئی ،اجلاس کو بتایا گیا کہ ماہ رمضان کے لئے سات ارب روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی جا چکی ہے۔
دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بجلی کی قیمتوں اور خصوصاً بجلی کے شعبے میں گردشی قرضوں میں کمی لانے کے حوالے سے بھی اجلاس ہوا ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ چند ماہ تک گیس کی قیمت میں اضافہ نہ کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں جہاں تکنیکی و غیر تکنیکی نقصانات میں کمی کا رجحان سامنے آیا ہے وہاں بجلی کے بلوں کی وصولیوں میں بھی بہتری آئی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹربیوشن لاسز (ترسیل و تقسیم ) میں مزید کمی لانے کے لئے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ بھرپور کوشش ہے ترسیل و تقسیم کی مد میں ہونے والے اصل نقصانات اور نیپرا کی جانب سے منظور شدہ شرح کے درمیان فرق کو کم ترین سطح پر لایا جا سکے۔وزیرِ اعظم نے بجلی کے شعبے میں بہتری کے حوالے سے تجویز کردہ حکمت عملی کے حوالے سے ہدایت کی کہ ان اہداف کے حصول کے تمام متعلقہ وزارتوں کی ذمہ داریاں واضح کی جائیں تاکہ اقدامات پر عمل درآمد اور اہداف کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔