تاجروں نے مارکیٹیں بند کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)کورونا کے باعث نئی پابندیوں کا اطلاق، تاجروں نے نئی پابندیوں کو معاشی قتل کے مترادف قرار دے دیا۔ تاجر تنظیموں نے ہفتے کو ہنگامی اجلاس بلا لیا۔
تفصیلات کے مطابق تاجر برادری کا کہنا ہے کہ شام 6 بجے بازار اور مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ قبول نہیں ۔ صدر آل پاکستان انجمن تاجران اشرف بھٹی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تاجر عجلت میں کئے گئے فیصلے کو نہیں مانتے۔ انار کلی بازار، اردو بازار، منٹگمری مارکیٹ، شاہ عالم مارکیٹ، اعظم کلاتھ مارکیٹ سمیت درجنوں مارکیٹوں کے تاجروں نے بھی فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
تفریحی سرگرمیاں بھی نئی پابندیوں کی لپیٹ میں آ گئی ہیں۔ شہریوں کے بھی حکومتی فیصلے پر تحفظات سامنے آگئے ہیں۔ تاجر تنظیموں نے ہفتے کو ہنگامی اجلاس بلا لئے ہیں۔ حکومتی فیصلے پر حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے مارکیٹس اور بازار مغرب تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دودھ، دہی کی دکانیں، میڈیکل سٹورز اور تندوروں کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ شادی ہالز اور مارکیز میں شادیاں کرنے پر 2 ہفتے کی پابندی ہوگی۔ ریسٹورنٹس سے صرف ٹیک آوے کی اجازت ہوگی۔ مزارات اور سینما ہال بھی دو ہفتے کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارکس شام 6 بجے بند کرنے جبکہ دفاتر میں 50 فیصد سٹاف کے ساتھ کام کی اجازت ہوگی اور 50 فیصد سٹاف گھر سے کام کرے گا۔
حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ خصوصاً میٹرو بس سروس اور اورنج لائن میٹروٹرین کیلئے مسافروں کی تعداد ایس او پیز کے مطابق محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کورونا ٹیسٹوں کی 5 فیصد سے زائد مثبت شرح والے شہروں میں ان فیصلوں کا اطلاق اتوار سے ہوگا اور یہ پابندیاں اگلے دو ہفتے تک نافذ العمل رہیں گی۔ محکمہ پرائمری وسکینڈری ہیلتھ باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔