برطانوی وزیراعظم کا مسلمان خواتین کیخلاف تبصرہ کرنا مہنگا پڑگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)حجاب پہنےسوشل میڈیا پر مسلم خواتین کی متعدد ویڈیوز پر غیر مسلم ممالک کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے، بھارت میں گزشتہ دنوں انتہا پسندی عروج پر تھی جہاں مسلم امہ کی خواتین تذلیل کی گئی، بہادر خواتین نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر حجاب کے خلاف اپ لوڈ ہونے والے کئی ویڈیوز کو ہٹادیا گیا۔فیس بک نے بھی برطانوی وزیر اعظم کی پرقع پہننے والی مسلمان خواتین کے خلاف کی گئی پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے فیس بک سے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی پرقع پہننے والی مسلمان خواتین کے خلاف 2018 میں کی گئی پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔برطانوی وزیر اعظم کے تبصرے کو نفرت انگیز قرار دیا گیا، جنہوں نے ڈیلی ٹیلیگراف میں ایک کالم میں برقع پہننے والی مسلمان خواتین کو ’لیٹر باکس‘ سے تشبیہ دی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق بگ برادر واچ نامی ایک ادارے نے فیس بک پر تجرباتی طور پر کچھ جعلی اکاؤنٹس بنائے جس پر بورس جانسن کے ماضی میں کیے گئے تبصرے کو تحریر کیا تو کمپنی نے ان کمنٹس کو نفرت انگیز، ہراسانی اور بلنگ قرار دیا اور اسے فیس بک سے ہٹا دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک مرتبہ بورس جانسن نے برقع پوش مسلمان خواتین کو ’بینک ڈکیت‘ کہا تھا۔
مزیدتفصیلات:روس اور نیٹوکے درمیان تصادم تیسری عالمی جنگ ہوگی،امریکی صدر نے خبردار کردیا