سپر سونک میزائل پر پاکستان کے بھارت سے 7 اہم سوالات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)بھارت کی طرف سے سپر سونک میزائل پر پاکستان نے بھارت سے 7 سوالوں کے جواب طلب کر لیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نےصوبہ پنجاب کے علاقہ میاں چنوں کے قریب بھارت کی طرف سے سپر سونک میزائل پر 7 سوالوں کے جواب طلب کر لیے۔بھارتی وزارت دفاع کی طرف سے 9 مارچ کو تکنیکی غلطی کی بنا پر پاکستانی حدود میں میزائل فائر کرنے کا بیان دیکھا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ن عاصم افتخار کے مطابق بھارت نے معاملہ کی انکوائری کرانے کی بات کی ہے۔واقعے نے بھارت کے نیوکلئر اور میزائل پروگرام کی سیفٹی اور سیکیورٹی پر سنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔ ایسے سنگین واقعات کو بھارتی حکام محض ایک سادہ وضاحت سے ختم نہیں کر سکتے۔
پاکستان نے اس واقعے پر چند سوالات اٹھا دئیے ہیں۔
1- بھارت میزائل لانچ کے حادثاتی واقعات کو روکنے کیلئے اپنے اقدامات سے آگاہ کرے۔2- بھارت پاکستانی حدود میں گرنے والے میزائل کی نوعیت اور تفصیل سے آگاہ کرے۔3- بھارت بتائے کہ میزائل کی سمت کیا تھی اور یہ حادثاتی طور پر پاکستان کیسے آیا۔
4- بھارت بتائے کہ کیا میزائل خود کو تباہ کرنے کی صلاحیت سے لیس تھا ؟5- کیا بھارتی میزائل معمول کی دیکھ بھال کے دوران بارود سے لیس ہوتا ہے؟6- بھارت نے حادثاتی طور پر میزائل چلنے کے فوری بعد پاکستان کو خود آگاہ کیوں نہ کیا اور پاکستان کے جواب کا انتظار کیا۔7- بھارت بتائے کہ کیا میزائل بھارتی فوج کے ہاتھوں چلا یا کسی دوسرے عناصر کے؟
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہناتھا کہ اس تمام واقعے نے بھارت کے سٹریٹیجک اثاثوں پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔بھارت کی طرف سے اندرونی انکوائری کرانا ناکافی ہے کیونکہ میزائل پاکستان میں گرا۔ پاکستان واقعے کی مشترکہ انکوائری کا مطالبہ کرتا ہے ۔پاکستان اس واقعے پر عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ اس کا نوٹس لیا جائے۔